• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: سرفراز تبسم ۔۔۔لیسٹر
الفریڈ نوبل سویڈن کا کیمیا دان، انجینئر، نئے خیالات سے روشناش کروانے والا، فوجی جنگی سازو سامان تیار اور ڈیزائن کرنے والا اور ڈائنامائیٹ کا موجد تھا۔ اس نے ’’بوفوس‘‘ اسٹیل مل کو خرید کر اسے سویڈن کی فوجی جنگی سامان تیار کرنے والی ایک بڑی کمپنی میں تبدیل کر دیا۔ اپنی وصیت میں اس نے اپنی بے شمار دولت کا ایک بڑا حصہ نوبل انعام دینے کیلئے وقف کر دیا۔ مصنوعی تیار کئے گئے عنصر ’’نوبلیئم‘‘ کا نام بھی اس کے نام پر رکھا گیا ہے۔ الفریڈ نوبل، عمانوئیل نوبل اور آندریتے اہیل سل نوبل کا تیسرا بیٹا تھا اور 21اکتوبر 1833ء میں اسٹاک ہوم، سویڈن میں پیدا ہوا۔ بعد میں یہ اپنے خاندان کے ساتھ سینٹ پیٹرز برگ، روس چلا گیا۔ یہاں اُسکے والد نے تارپیڈو بنانے کا کام شروع کیا، اسکے علاوہ پلائی وڈ بھی اسکے والد کی ایجاد تھی۔ الفریڈ نوبل نے پروفیسر نکولائی نکولائیوچ زینن سے کیمسٹری پڑھی اسی لئے18 سال کی عمر میں 4سال کیلئے کیمسٹری پڑھنے امریکہ چلا گیا۔ یہاں اس نے کچھ عرصے کیلئے جان ایریکسن کے پاس بھی کام کیا۔ 1859ء میں اس کے والد کی فیکٹری اسکے دوسرے بھائی لودویک نوبل کی نگرانی میں چلی گئی، جس نے اس فیکٹری کو بہت وسعت دی۔ اپنے خاندانی کاروبار کے دیوالیہ ہونے کے بعد الفریڈ اپنے والد کیساتھ سویڈن واپس چلا گیا اور خود کو دھماکا خیز مواد کے مطالعے کیلئے وقف کر دیا، خاص طور پر اس کی محفوظ تیاری کیلئے اس نے بہت توجہ دی کیونکہ 3 ستمبر 1864ء میں ان کی فیکٹری میں بہت بڑا دھماکا ہوا جس میں اسکے چھوٹے بھائی ایمل سمیت 5لوگ مارے گئے۔ الفریڈ نوبل نے 1895ء میں نوبل انعام کی بنیاد اپنی وصیت لکھتے وقت رکھی اور اس انعام کو چلانے کیلئے اپنی دولت کا بڑا حصہ وقف کیا۔ نوبل انعام 1901ء سے فزکس، کیمسٹری، طب، ادب اور امن کے شعبوں میں نمایاں خدمات دینے والے مردوں اور عورتوں کو دیا جانا شروع ہوا۔ اگرچہ الفریڈ ساری عمر غیر شادی شدہ رہا لیکن اس کے سوانح نگار کم از کم اس کے تین معاشقے لکھتے ہیں۔ الفریڈ کا پہلا معاشقہ روس میں ایک روسی لڑکی الیگزینڈرا کیساتھ تھا، جس نے اسکے شادی کے پیغام کو رد کر دیا۔ 1876ء میں بیروتھا کنسکی اسکی سیکرٹری بنی، لیکن کچھ عرصے بعد اس نے بھی اس کو چھوڑ کر ’’بارن آرتھر گونڈاکار شٹنز‘‘ کے ساتھ شادی کر لی۔ اگرچہ اسکا الفریڈ کے ساتھ تعلق بہت کم عرصے رہا لیکن اس نے الفریڈ کے ساتھ خط کتابت 1896ء میں اسکی موت تک جاری رکھی۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اپنی وصیت میں امن کا نوبل انعام رکھنے کا فیصلہ بھی اس نے بیروتھا کے مشورے سے کیا تھا۔ 1906ء کا امن نوبل انعام بیروتھا وان شٹنز کو اسکی امن کیلئے کوششوں پر دیا گیا۔ الفریڈ کی تیسری اور سب سے زیادہ عرصے تک 18 سال تک قائم رہنے والی محبت ویانا کی ایک پھول بیچنے والی لڑکی صوفیہ کیساتھ تھی اپنے تمام خطوط میں الفریڈ نے اس کو ’’میڈم صوفیہ نوبل‘‘ بھی لکھا ہے۔ الفریڈ نوبل نے اپنی 355 ایجادات کے ذریعے بے پناہ دولت حاصل کی جس میں سب سے زیادہ اہمیت ڈائنا مائیٹ اور کارڈائٹ کو حاصل ہوئی اور ان کی وجہ سے انہیں عدالتوں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ ایک تخمینے کے مطابق الفریڈ نوبل کی کل دولت 186 ملین ڈالر (18کروڑ 60 لاکھ ڈالر) سے زائد تھی، 1888 میں انکے بھائی لڈوگ کا انتقال ہوا تو کئی اخبارات نے ان کے بھائی کی جگہ الفریڈ نوبل کی وفات کی خبریں، تعزیت اور کارنامے شائع کئے، ان میں سے ایک مضمون کا عنوان ’’موت کے سوداگر کی موت‘‘ تھا۔ اس تحریر نے نوبل الفریڈ کو ذہنی اور جذباتی طور پر شدید متاثر کیا کہ اتنی دولت، کامیابیاں اور شہرت حاصل کر لینے کے باوجود دنیا انہیں مرنے کے بعد موت کے سوداگر کے نام سے یاد رکھے گی، لہٰذا انہوں نے اپنی توجہ فلاحی کاموں کی طرف مبذول کی اور اپنی وفات سے ایک برس قبل1895میں انہوں نے پیرس میں سویڈن-ناروے کلب کی ایک تقریب میں اپنی آخری وصیت کا اعلان کرتے ہوئے اپنی کل دولت کا94فیصد حصہ مختلف شبہ جات میں قابل قدر خدمات سرانجام دینے والے افراد کو نوبل پرائز دینے کیلئے وقف کیا۔ انہوں نے فزکس، کیمسٹری، فزیولوجی، ادب، میڈیسن اور عالمی امن کے شعبوں میں انعامات دینے کا اعلان کیا۔ اس وصیت کے ایک برس بعد دسمبر 1896 میں الفریڈ نوبل برین ہیمبرج کے باعث انتقال کر گئے، مگر کئی نا گزیر وجوہات کی بناء پر تاخیر کے بعد نوبل پرائز سے متعلق ان کی وصیت پر1897میں دی نوبل پرائز کا آغاز ہوا اور ابتداء میں ریجنر سوہل مین اور روڈولف کو نوبل فاؤنڈیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا، جن کا کام نوبل کے اثاثہ جات کی حفاظت کیساتھ نوبل پرائز کا انعقاد کرنا بھی تھا۔ ان افراد کی منظوری سے امن کے نوبل انعام کیلئے ’’نارویجیئن نوبل کمیٹی‘‘ اور فزکس اور کیمسٹری میں نوبل انعام کیلئے رائل سوئیڈش اکیڈیمی آف سائنسز بنائی گئیں، فزیولوجی اور میڈیسن میں نوبل انعام دینے کا فیصلہ کارولنسکا انسٹی ٹیوٹ کی نوبل اسمبلی اور ادب میں نوبل انعام سویڈش اکیڈیمی کے سپرد کیا گیا۔ اسکے کچھ عرصے بعد سویڈن کے سینٹرل بینک نے الفریڈ نوبل کی یاد میں اکنامکس میں اہم خدمات سرانجام دینے والے افراد کیلئے معاشیات کے نوبل انعام کا آغاز کیا، یوں پہلی دفعہ1901میں فزکس، کیمسٹری، ادب، فزیولوجی، میڈیسن اور امن کے شعبوں میں نوبل انعامات دیئے گئے۔ 1901سے 2017تک معاشیات سمیت دیگر 6 شعبوں میں 585 دفعہ 923 افراد کو نوبل انعامات سے نوازا جاچکا ہے، جن میں 24تنظیمیں ایسی ہیں جنہوں نے ایک سے زائد دفعہ یہ انعام حاصل کیا ہے۔ نوبل انعامات کا اعلان ہر برس اکتوبر کے پہلے ہفتے میں کیا جاتا ہے، تاہم انعامات دینے کی تقریب ہر سال10 دسمبر کو الفریڈ نوبل کی برسی کے دن سٹوک ہوم میں منعقد کی جاتی ہے جبکہ امن کے نوبل انعام کی تقریب کا انعقاد اسی روز اوسلو (ناروے) میں علیحدہ سے کیا جاتا ہے۔ ہر سال نوبل فاؤنڈیشن ہر نوبل انعام یافتہ شخص کو دیئے جانے والے نقد انعام کے بارے میں فیصلہ کرتی ہے۔ نقد انعام 8 ملین SEK (تقریباً 1.1 ملین امریکی ڈالر یا 1.16 ملین ڈالر) ہے۔ بعض اوقات یہ کسی ایک فرد کو جاتا ہے یا انعام دو یا تین وصول کنندگان کے درمیان تقسیم ہوسکتا ہے۔ نوبل میڈل کا صحیح وزن مختلف ہوتا ہے، لیکن ہر میڈل میں 18 قیراط سبز سونا چڑھایا جاتا ہے جس میں 24قیراط سونا ہوتا ہے، جسکا اوسط وزن تقریبا5 175 گرام ہوتا ہے۔ 2012 میں،175 گرام سونا worth 9،975,000 کی قیمت میں تھا۔ نوبل پرائز کا جدید میڈل 10,000$ , سے زیادہ کا ہے! اگر تمغہ نیلامی میں جاتا ہے تو نوبل انعام کا تمغہ سونے میں اسکے وزن سے بھی زیادہ قیمتی ہوسکتا ہے۔ 2015 میں، نوبل انعام یافتہ لیون میکس لیڈرمین کا نوبل انعام uction 765,000، میں نیلام ہوا۔ لیڈرمین کے اہلخانہ نے اس رقم کا استعمال سائنسدانوں کے ڈیمینشیا بیماری سے متعلق جنگ سے منسلک میڈیکل بلوں کی ادائیگی کیلئے کیا۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے ریسرچ میں معاونت کی باعث محض ایک شخص کو پوری رقم دینے کے بجائے تحقیقی ٹیم کے اہم اراکین میں برابر تقسیم کر دی جاتی ہے مگر انکی تعداد کبھی تین سے زیادہ نہیں ہوتی، یعنی فزکس، کیمسٹری، میڈیسن میں کسی بڑے بریک تھرو میں اہم کردار ادا کرنے والے 3افراد کے درمیان نوبل پرائز کی رقم یکساں تقسیم کر دی جاتی ہے۔
تازہ ترین