• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی اسلام آباد، اندرون سندھ خصوصاً کراچی اور خیبر پختونخوا کے اضلاع میں روزانہ درجنوں کی تعداد میں ڈینگی بخار کے نئے کیسوں کا سامنے آنا انتہائی باعث تشویش جبکہ راولپنڈی کے مضافات میں اس کے باعث ہونے والی دو اموات متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے اگرچہ ان اموات کی سرکاری سطح پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی لیکن یہ بات درست ہے تو اس سے ملک بھر میں ہونے والی اموات کی تعداد بڑھ کر 8ہو گئی ہے۔ اس صورتحال میں کسی صورت مزید بگاڑ نہیں آنا چاہئے۔ یہاں یہ امر انتہائی توجہ طلب ہے کہ جس رفتار سے ملک کے مختلف حصوں سے ڈینگی مچھر کی موجودگی کی رپورٹیں سامنے آ رہی ہیں ہر شہری انتظامیہ کو قریہ قریہ فوری طور پر مچھر مار سپرے کرانا چاہئے جبکہ گھریلو سطح پر ہر گھر کے افراد کے لئے لازم ہے کہ کسی بھی صورت مچھر پیدا نہ ہونے دیئے جائیں اس کے ساتھ ساتھ ان سے بچائو کا سامان جس میں لوشن، اسپرے، بجلی سے چلنے والے آلات ہر گھر کی ضرورت ہے لیکن یہاں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مارکیٹ میں متذکرہ اشیا نہ صرف مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہیں بلکہ ناقص مصنوعات بنانے والی کمپنیاں بھی اس کی آڑ میں متحرک ہو گئی ہیں جن سے نمٹنے کے لئے قانون کو بلاتاخیر حرکت میں آنا چاہئے۔ موجودہ سیزن میں اب تک راولپنڈی اسلام آباد میں ڈینگی کے مریضوں کے 2638خیبر پختونخوا 1638اندرون سندھ 2165جن میں سے 2074کیس صرف کراچی میں ریکارڈ پر آ چکے ہیں جبکہ لاہور میں یہ تعداد 323ہے۔ ان حالات کے پیش نظر ضروری ہے کہ ملک کے دیگر شہروں میں حفاظتی انتظامات پر کڑی نظر رکھی جائے کیونکہ آنے والے دن ڈینگی مچھر کے حوالے سے نہایت خطرناک ہوں گے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین