• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عراق، مظاہرین کیخلاف طاقت کا بے دریغ استعمال، 42 ہلاک، 2 ہزار زخمی، پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس طلب

بغداد (ایجنسیاں ،رائٹرز) عراق میں مہنگا ئی اور بے روز گا ری کے خلاف حکومت مخالف مظاہروںمیں شدت آگئی،مختلف شہروں میں مظاہرین کیخلاف طاقت کے بے دریغ استعمال سے 42 افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے،پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے،مظاہرین کاشاہراؤں پر قبضہ ،50سرکاری عمارات نذر آتش‘مظاہرین نے رات تحریر سکوائر پر گزاری،نجف میں دھرنا،کر بلامیں کر فیو‘عراقی جوڈیشل کونسل کے مطابق سکیورٹی اداروں پر حملہ کرنیوالوں کو سزائے موت دی جائیگی ،کچھ دنوں کے تعطل کے بعد ایک بار پھر عراق کی شاہراؤں پر مظاہرین کا قبضہ ہے جو سرکاری دفاتر کے علاقے میں داخل ہونا چاہتے ہیں، عمارتوں کو نذر آتش اور ٹائر جلائے جا رہے ہیں، توڑ پھوڑ جاری ہے،200سے زائد افراد نے رات تحریر سکوائر پر گزاری،دوسری جانب سکیورٹی فورسز نے مشتعل مظاہرین کو سرکاری دفاتر سے دور رکھنے کے لیے جارحانہ رویہ اختیار کیا ہوا ہے جس کے باعث دو دنوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے جب کہ 2 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں، ایک ماہ کے دوران فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق مظاہرین کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی ہے،ہائی کميشن فار ہيومن رائٹس نامی واچ ڈاگ کے اعداد وشمار کے تحت دارالحکومت بغداد میں 8 افراد جب کہ ميسان، ذی قار اور بسرا میں نو نو افراد ہلاک ہوئے، مظاہرین نے لگ بھگ 50 سرکاری عمارتوں کو نذر آتش کیا،نجف میں مظاہرین نے احتجاجی دھرنے بھی دیئے،بصرہ میں نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کر کے 10 سکیورٹی اہلکاروں کو زخمی کردیا،مظاہرين کو منتشر کرنے کے ليے گولياں چلائيں اور آنسوگيس کا بے دریغ استعمال کیا گیا،کربلاء میں لوگوں کے ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای اور قاسم سلیمانی کے خلاف مظاہرےکیے گئے ،کربلا میں کرفیو کا اعلان کیا گیا ہے،عراقی حکومت نے جنوبی صوبوں میں انسداد دہشت گردی فورسز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے،عراقی جوڈیشل کونسل نے اس بات پر زور دے کر خبردار کیا ہے کہ کہ فوج اور سکیورٹی اداروں اور سرکاری اداروں کے مراکز پر قابل سزا جرم تصور ہو گا،سکیورٹی اداروں پرحملوں میں ملوث شخص کوسزائے موت دی جائے گی،دوسری طرف عراقی پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ۔

تازہ ترین