ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے نچلے مدار اور خلا میں 30 ہزار سے زائد سیٹلائٹ بھیجنے کا ارادہ کیا ہے ۔انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں چھوٹے سیٹلائٹس بھیجنے کا کوئی منصوبہ پیش کیا گیا ہے ۔
کمپنی کے مطابق1500 سیٹلائٹس کے 20 سیٹ مدارمیں بھیجے جائیں گے۔اس سے قبل اسپیس ایکس کمپنی پہلے ہی 12 ہزار سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی منظوری لے چکی ہے۔جن میں سے 60 سیٹلائٹس ٍخلا میں موجود ہیں۔ منصوبے کے مطابق یہ سیٹلائٹس اسٹارلنک نامی وائر لیس انٹر نیٹ نظام کی تشکیل کریں گے ۔کمپنی کا کہنا ہے کہ ان مصنوعی سیارچوں سے زمینی مشاہدہ بھی ممکن ہوگا ۔
ہر سیٹلائٹ کا وزن 330 سے 580 کلو گرام ہے ۔ان کی خاص بات یہ ہے کہ یہ سب زمین کی بڑی واضح اور صاف تصویر لینے کے قابل ہیں ،تا ہم یہ جن مداروں میں یہ جائیں گے وہاں زمینی فضا کے کچھ اثرات موجود ہیں جواسے دھکیل کر رگڑ سے جلا دیں گے اور یوں ا ن سے خلائی کچرے یا اسپیس جنک میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے ۔دوسری جانب ماہرین کا خیا ل ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں سیٹلائٹ سے خلا میں ان کے باہمی ٹکرانے کے خطرات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے ۔لیکن کمپنی کو اُمید ہے کہ ایسا نہیں ہو گا ۔