سمندری طوفان ’کیار‘ سے کراچی کی ساحلی پٹی متاثر ہونے لگی، ابراہیم حیدری کی لٹھ بستی میں سمندرکا پانی داخل ہوگیا جس سے 185 مکان متاثر ہوئے جبکہ 500 سے زائد افراد کو نکال لیا گیا ۔
بحیرہ عرب کے مشرق میں موجود سمندری طوفان ’کیار‘ کے اثرات کراچی کے ساحلوں پر بھی نظر آنے لگے ہیں، گزشتہ رات ابراہیم حیدری اور چشمہ گوٹھ کے کچھ مکان سمندری پانی سے متاثر ہوئے ہیں۔
آبادی میں پانی آجانے کی اطلاع ملتے ہی رات گئے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ ابراہیم حیدری پہنچے اور متاثرہ افراد کے لئے عارضی قیام کا بندوبست کیا۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث آج سے بدھ تک سندھ کے زیریں علاقوں میں مٹی کے طوفان اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش متوقع ہے۔
محکمۂ موسمیات نے بحیرہ عرب میں سمندری طوفان ’کیار‘ کے باعث شدید طغیانی اور اونچی لہروں کی پیشن گوئی کی ہے، جس کے بعد سجاول اور ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
کیٹی بندر اور شاہ بندر سمیت دیگر علاقوں سے سمندر میں شکار کے لیے جانے والی کشتیوں کو ماہی گیروں نے کنارے پر کھڑا کردیا ہے۔
ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ ابھی بھی درجنوں کشتیاں سمندر میں شکار کے لیے گئی ہوئی ہیں۔
اس صورتحال میں مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سےکسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔