کراچی(جنگ نیوز)ن لیگ کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ حکومت نے نواز شریف کی صحت کے معاملہ میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا اس پر ایف آئی آر کی جائے گی،جے یو آئی ف کے رہنما مولانا جمال الدین نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ معاہدے پر قائم ہیں،وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔جے یو آئی ف کے رہنما مولانا جمال الدین نے کہا کہ مارچ میں سیاسی جماعتیں اقتدار کیلئے آرہی ہیں تو ڈاکٹرز، مزدور، تاجر کس لئے آرہے ہیں۔ ن لیگ کے رہنما خرم دستگیر خان نے مزید کہا کہ اپنی فاشسٹ جبلت سے انجان بننا اس حکومت کا وطیرہ ہے، سنجیدہ معاملات ہوجاتے ہیں وزیراعظم کہتے ہیں مجھے پتا ہی نہیں کیا ہوا، حافظ حمد اللہ کی شہریت ان کی گفتگو کی بنیاد پر منسوخ ہوئی پچھلے کئی ہفتوں سے منتخب ایوان سینیٹ اور قومی اسمبلی بند پڑے ہیں، پارلیمان بند کی جائے گی تو عوامی سیلاب سڑکوں پر ہی آئے گا، نواز شریف کو نیب میں حراست لینے کی کوئی منطقی وجہ نہیں ہے، ایک شخص جو پہلے ہی جیل کاٹ رہا ہو اسے کیوں نیب کے عقوبت خانے میں بھیجا گیا، نیب کی حراست میں نواز شریف نے مسلسل بلیڈنگ کی شکایت کی لیکن اسے نظرانداز کیا گیا، حکومت نے نواز شریف کی صحت کے معاملہ میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے اس پر ایف آئی آر کی جائے گی،بہت شور سنتے تھے پہلو میں حق احتجاج کا جب چیرا تو پانچ سو کنٹینر نکلے۔جے یو آئی ف کے رہنما مولانا جمال الدین نے کہا کہ مارچ میں سیاسی جماعتیں اقتدار کیلئے آرہی ہیں تو ڈاکٹرز، مزدور، تاجر کس لئے آرہے ہیں۔ملک میں حکومت پی ٹی آئی کی نہیں کسی اور کی ہے،مولانا جمال الدین نے کہا کہ صحافیوں اور اینکرز کو آزادی مارچ میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں، اگر صحافی ہمارے ساتھ مارچ میں شامل نہیں ہوئے تو سوچ لیں ان کے ساتھ آگے کیا نہیں ہوگا،حکومت حافظ حمد اللہ سے معافی مانگے اور ان کا شناختی کارڈ فوراً بحال کرے، انصار الاسلام ڈسپلن قائم رکھنے میں انتظامیہ کی معاون ہوتی ہے، مولانا فضل الرحمن حکومتوں کا حصہ رہے مگر ساتھ اپوزیشن کا کردار بھی ادا کیا، جے یو آئی ف اپنے منشور کیخلاف کسی حکومت کا ساتھ نہیں دیتی ہے، پیپلز پارٹی کے لوگ اب پی ٹی آئی حکومت میں وزیر ہیں، وزیراعظم عمران خان کو اقوام متحدہ میں اسلام ہمارے دھرنے کی وجہ سے یاد آیا۔