• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلی انگ کی وجہ سے 10 فیصد سے زائد بچوں نےسکول چھوڑ دیا، سروے

لندن (پی اے) ایک سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ 10 میں سے ایک سے زائد بچے نے بلی انگ کی وجہ سے سکول چھوڑ دیا۔ سروے میں ان بچوں کا کہنا تھا کہ وہ بلی انگ سے بچنے کیلئے متعدد ایکشن لیتے ہیں، جن میں سکول آنے اور جانے کیلئے روٹ تبدیل کرنا، دوستوں کے ساتھ وقت نہ گزارنا اور سوشل میڈیا سے گریز کرنا شامل ہے۔ اینٹی بلی انگ الائنس نے یہ سرو ے کروایا۔ الائنس کا کہنا ہےکہ بلی انگ کو کم کرنے میں ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ اس سروے میں یوکے سیکنڈری سکولز کے 1013 سے زائد بچوں سے سوالات پوچھے گئے تھے، جن میں پتہ چلا کہ ایک تہائی یعنی 31 فیصد بچوں نے کہا کہ انہیں بلی انگ کا تھوڑا سامنا کرنا پڑا جبکہ مزید 4 فیصد نے کہا کہ انہیں بلی انگ کا بہت زیادہ سامنا کرنا پڑا۔ سروے میں مجموعی طور پر 11 فیصد بچوں نے کہا کہ انہوں نے بلی انگ کی وجہ سے سکول چھوڑا۔ سروے میں شامل 14 فیصد بچوں نے کہا کہ بلی انگ کی وجہ سے اپنے سفر کو تبدیل کیا جبکہ 19 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ بلی انگ کے نتیجے میں وہ اپنے دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے سے گریز کرتے ہیں۔ 19 فیصد بچوں نے کہا کہ بلی انگ کی وجہ سے وہ سوشل میڈیا اور گیمنگ پلیٹ فارم استعمال کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ بلی انگ کو کم کرنے کا اختیار کس کے پاس ہے تو ان بچوں کی جانب سے سب سے مقبول جواب سکولز اور دیگر ایجوکیشنل سیٹنگز تھا، ایسے بچوں کی تعداد 74 فیصد تھی جبکہ والدین اور کیئررز کا بلی انگ کم کرنے میں کردار کا جواب دینے والے بچوں کا تناسب 64 فیصد تھا۔ 56 فیصد بچوں کا جواب تھا کہ نوجوان بلی انگ کم کرنے میں معاون ہو سکتے ہیں۔ بلی انگ الائنس کے سروے کے یہ نتائج اینٹی بلی انگ ویک کے آغاز سے قبل جاری کئے گئے ہیں، جو پیر سے شروع ہو رہا ہے۔ الائنس نے یہ رپورٹ o2 کی پارٹنرشپ سے جاری کی ہے، جس میں بلی انگ سے نمٹنے کے سلسلے میں نوجوانوں کی سفارشات دی گئی ہیں، ان میں سکولز اور دیگر ایجوکیشنل سیٹنگز میں بلی انگ کے واقعات کی ریکارڈنگ اور بلی انگ ہاٹ سپاٹس، جہاں یہ واقعات ہوتے ہیں، شامل ہے۔ علاوہ ازیں والدین اورکیئررز کو بچوں کے زیر استعمال ٹیکنالوجی کو سمجھنے کی کوشش کے حوالے سے تجاویز بھی ہیں۔ اینٹی بلی انگ الائنس کی ڈائریکٹر مارتھا ایونز نے کہا کہ اگر 10 میں سے کسی ایک نے بھی بلی انگ کی وجہ سے سکول سے محروم ہونے کی اطلاع دی ہے تو ہمیں درپیش اہم اور سنگین مسئلے کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کو بدلنے کیلئے ہمیں یہ ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ ہر ایک شخص کو بلی انگ کے اثرات کو کم کرنے اور اس سے بچنے میں ہر اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔ یہ سروے یکم تا 17 اکتوبر کے درمیان 11 سال سے 16 سال عمر کے یوکے سیکنڈری سکول کے بچوں سے کیا گیا۔

تازہ ترین