• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی ،منی لانڈرنگ،دہشت گردی کی مالی اعانت کی روک تھام کیلئےنئے قوانین منظور

برلن(این این آئی)جرمنی میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کی روک تھام کے لئے قوانین سخت کیے جا رہے ہیں۔جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں نے نئے قوانین منظور کرلئے ۔جس کے تحت پراپرٹی کے کاروبار، سونے کی تجارت اور نیلام گھروں میں رقوم کی ترسیل کی نگرانی سخت کی جائے گی،منی لانڈرنگ کیسسز کا پتہ لگانے اور اس کی روک تھام کے لیے جرمن فنانشل انٹیلیجنس یونٹ کو مزید با اختیار بنایا جائے گا، یورپ کی سب سے بڑی معیشت کی طرف سے یہ اقدامات منی لانڈرنگ پر قابو پانے سے متعلق یورپی یونین کی کوششوں کا حصہ ہیں۔نئے ضوابط کے تحت جرمنی میں پراپرٹی کے کاروبار، سونے کی تجارت اور نیلام گھروں میں رقوم کی ترسیل کی نگرانی سخت کی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن حکومت کے فنانشل انٹیلیجنس یونٹ (ایف آئی یو) نے پچھلے سال اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ملک میں پراپرٹی کے کاروبار میں بڑی خامیاں اور کمزوریاں ہیں، جن کے باعث اس شعبے میں جرائم اور کرپشن کے پیسے کی سرمایہ کاری ہوتی ہے۔کرپشن پر نظر رکھنے والی عالمی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق سن 2017ء میں جرمنی کے رئیل سٹیٹ سیکٹر میں 30 ارب یورو کی مشتبہ ذرائع سے باہر سے آئی رقوم کی سرمایہ کاری ہوئی۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق اس کام میں مختلف جرائم پیشہ نیٹ ورک کے علاوہ اٹلی کے مافیا نمایاں رہے اور بڑی صفائی سے اپنا لوٹ مار کا پیسہ جرمنی کی پراپرٹی مارکیٹ میں لگایا۔نئے قوانین کے تحت قیمتی دھاتوں کی خرید و فروخت اور مہنگے فن پاروں کی نیلامی کے لیے رقوم کی ترسیل کی بھی نگرانی کی جائے گی تاکہ کرپشن اور جرائم کا پیسہ معیشت میں داخل نہ ہو سکے۔نئے ضوابط کے تحت کاروباری کمپنیوں کے مالکان کا تعین مربوط بنایا جائے تاکہ بے نامی اثاثوں کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔ ان اصلاحات کے تحت منی لانڈرنگ کیسسز کا پتہ لگانے اور اس کی روک تھام کے لیے جرمن فنانشل انٹیلیجنس یونٹ کو مزید با اختیار بنایا جائے گا۔

تازہ ترین