راولپنڈی (نمائندہ جنگ) سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کیس میں سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کو حراست میں لیکر پانچ روز تک تحقیقات کرنے والے تفتیشی افسر نے اپنا بیان قلمبند کرا دیا لیکن وکلاء صفائی لاہور واقعہ پر ہڑتال کو جواز بناکر بیان پر جرح کرنے سے انکاری ہوگئے جس پر عدالت نے سماعت کل 30 مارچ تک ملتوی کر دی۔پیر کو جب انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک راولپنڈی کے جج رائے ایوب خان مارتھ نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت شروع کی تو استغاثہ کے گواہ رکن جے آئی ٹی اور سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے خالد رسول نے اپنا بیان قلمبند کرایا جن کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے بعد میں نے ٹرائل کورٹ سے سابق صدر پرویز مشرف کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے ان کی تفتیش کی اور بعدازاں جوڈیشل کرایا تھا، جبکہ سابق سیکرٹری داخلہ کمال شاہ کے بیان کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنانے کے علاوہ بینظیر بھٹو قتل کیس میں تھانہ ویسٹریج کے علاقہ سے گرفتار ہونے والے دو ملزمان رفاقت اور حسنین گل کے بیانات اور ان کے قبضے سے ملنے والے اسلحہ، موبائل اور دیگر چیزوں کی فہرست کی کاپیاں حاصل کر کے انہیں بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا تھا۔