• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ساڑھے 13 ہزار سال قبل پیدا ہونے والی خاتون کیسی دکھائی دیتی تھی؟

ساڑھے 13 ہزار سال قبل پیدا ہونے والی خاتون کیسی دکھائی دیتی تھی؟


ماضی میں خواتین کیسی دکھائی دیتی تھیں اس حوالے سے ٹیکنالوجی کی مدد لیتے ہوئے ایک خاتون کے ڈھانچے کو شکل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق تھری ڈی فارنسک ری کنسٹرکشن ٹیکنالوجی کی مدد سے 13 ہزار 600 سال پرانی انسانی باقیات پر یہ تجربہ کیا گیا۔

ان باقیات کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ خطہ امریکا میں پائی جانے والی یہ قدیم ترین انسانی ہڈیاں ہیں۔

میکسیکو سے تعلق رکھنے والے ایک غوطہ خور اوکٹا ڈیل ریو نے میکسیکو کی جنوبی ریاست کوئنٹارو میں تحقیقات کرتے ہوئے زیر آب ایک غار سے 2001 میں خاتون کی باقیات دریافت کی تھیں۔

تاہم اب برازیل سے تعلق رکھنے والے ایک ڈیزائنر سی سیرو مورائس نے تھری ڈی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جس کے باعث 13 ہزار 600 سال قبل دنیا میں بسنے والی خاتون کو موجودہ دور میں دیکھا جاسکتا ہے۔

جب ان کے خاکے کو تیار کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کا قد تقریباً 4 فٹ 8 انچ اور عمر 20 سے 25 سال تک کی تھی۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ انہوں نے خاتون کی 80 فیصد تک ہڈیاں برآمد کر لی تھیں جو ان کے تھری ڈی خاکے کو تیار کرنے کے لیے کافی تھیں۔

اوکٹا ڈیل ریو کا کہنا تھا کہ فارنسک ٹیکنالوجی ماہرین کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ برسوں قبل زمین پر موجود افراد کے ڈھانچے کی مدد سے انکا خاکہ تیار کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی طور پر حقیقی ڈھانچے کی مدد سے ٹیکنالوجی ایک مجازی تھری ڈی خاکہ تیار کرتا ہے۔

اسی طرح اس کی نسلی خصوصیات کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے اس کی ڈی این اے معلومات کو بھی کمپیوٹر سسٹم میں داخل کیا گیا۔

اس خاتون کا ڈھانچہ ملنے کے بعد علاقے میں مزید انسانی باقیات کی تلاش شروع ہوئی جس کے بعد ایک اور خاتون کا ڈھانچہ برآمد ہوا، تاہم یہ مانا جارہا ہے کہ پہلے ملنے والا ڈھانچہ حالیہ ڈھانچے سے زیادہ پرانا ہے۔

اوکٹا ڈیل ریو کا کہنا تھا کہ زمانہ قدیم میں لوگ اس علاقے یعنی جریرہ نما یوکاٹان (جنوبی میکیسکو) میں رہائش کا انتخاب کیا کرتے تھے۔

تازہ ترین
تازہ ترین