• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذیابطیس کے مریض ناشتے میں کیا کھائیں ؟

ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ناشتے کو دن بھر کی ’بہترین غذا‘ تسلیم کیا جاتاہے کیونکہ یہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس حوالے سے محققین کی رائے ہے کہ ناشتہ چھوڑنا صحت مند افراد میں بھی ذیابطیس ٹائپ ٹو کے خطرات دگنے کردیتا ہے۔

ذیابطیس ایک ایسا مرض ہے جس میں مبتلا مریض ان گنت نعمتوں اور مختلف قسم کی غذائی لذتوں سے محروم ہوجاتا ہے ،اس کے برعکس وہ ایک مخصو ص قسم کے ڈائٹ پلان پر عمل درآمد کا پابند ہوتا ہے۔ چنانچہ غذائی ماہرین ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ناشتے میں کچھ ایسی بہترین غذائیں تجویز کرتے ہیں، جو گلوکوز کنٹرول کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ ساتھ ہی وہ ذیابطیس کے مریضوں کو ناشتے کے لیے غذاؤں کا انتخاب کرتے وقت چند خاص نکات کو ذہن میں رکھنے پر زور دیتے ہیں۔

مخصوص ہدایات

مطالعات سے ثابت ہے کہ زیادہ مقدار میں چکنائی اور مناسب مقدار میں پروٹین پر مشتمل ناشتہ تیزی سے وزن گھٹانے، بلڈشوگر اورA1C کی سطح کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کی ممکنہ وجہ کچھ یوں ہے کہ اس قسم کا ناشتہ کاربوہائیڈریٹ کی کم مقدار پر مشتمل ہوتا ہے، جو گلوکوز کا ردعمل کم کردیتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پورے دن جسم میں بلڈ شوگر کی سطح متوازن رہےگی۔

صبح کے وقت ذیابطیس کے مریضوں کا بلڈ شوگر لیول بڑھا ہوا ہوتا ہے کیونکہ ان کا لبلبہ رات بھر شوگر کی مقدار کو توڑچکا ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں صبح کے اوقات میں خلیات مناسب مقدار میں انسولین بنانے سے قاصر ہوتے ہیں۔تاہم ناشتے کے بعد مریضوں کا بلڈ شوگر لیول بڑھ سکتاہےجو دوپہر کے کھانے کے بعد دگنا بھی ہوسکتا ہے۔ 

مختلف غذاؤں کے استعمال کے نتیجے میں بلڈ شوگر میں اضافہ ہوتا ہے،جس سے کاربوہائیڈریٹ کی طلب بڑھنےلگتی ہے کیونکہ شکر خلیات میں جانے کے بجائے خون میں شامل رہتی ہے اور اس دوران خلیات جسم کواشارہ دیتے ہیں کہ انھیں جسم کو توانا بنانے کے لیے مزید کاربوہائیڈریٹ کی ضرورت ہے ۔

طبی ماہرین کے مطابق ذیابطیس کے مریضوں کو غذاؤں میں موجود کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کا علم ہونا ضروری ہے۔ آپ نے کس غذا میں نشاستے کی کتنی مقدار شامل کرنی ہے، اس حوالے سے آپ کا اپنے معالج سے رابطہ کرنا اور ہدایات لینا ضروری ہے۔ اب ذکر کرتے ہیں ان خاص غذاؤں کا، جو ذیابطیس کے مریض ناشتے میں بآسانی استعمال کرسکتے ہیں۔

انڈہ

ناشتے میں سخت ابلا ہوا انڈہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بہترین رہتا ہے۔ ذیابطیس کے مریضوں کو دل کی بیماریوں کا خطرہ عام افراد کی نسبت زیادہ ہوتا ہے ،تاہم تحقیقاتی مطالعات سے ثابت ہے کہ ہفتے میں 6یا اس سے کم انڈوں کا استعمال کولیسٹرول کی سطح میں کسی خاص فرق کا باعث نہیں بنتا۔ دوسری جانب انڈوں کو اگر اچھی طرح سے پکایا جائے تو یہ ایک صحتمند دن کے آغاز کے لیے بہترین ثابت ہوسکتے ہیں۔

آملیٹ

ذیابطیس کے مریضوں کے لیے آملیٹ بھی ناشتے کی ایک بہترین غذا ہے۔ایک بڑے انڈے میں 6گرام پروٹین موجود ہوتا ہے، تاہم اس بات کا خیال رکھیں کہ آملیٹ کی تیاری میں ساسیجز اور پنیر کے بجائے ایواکاڈواور سبزیوں کا استعمال کیاجائے۔

دلیہ

ناشتےمیں بغیر شکر والا یا پھیکا دلیہ ذیابطیس کے مریضوں کیلئے ایک بہترین غذا ہے، جو نہ صرف جلداور آسانی سے تیار ہوجاتا ہے بلکہ معدے میں غذا میں موجود گلوکوز کو جذب کرنے کی رفتار سست کرکے شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ 

مختلف مطالعات سے ثابت ہے کہ کچھ افراد میں دلیہ انسولین کے خلاف مزاحمت کرنے میں مدد دیتا ہے۔ گری دار میووں یا بیچ، ایک چائے کا چمچ بغیر بالائی والے دہی اور بیریز کو دلیے میں شامل کرکے ناشتے کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔ یہ غذائیں جسم میں فائبر اور پروٹین کی سطح میں اضافہ کرتی ہیں۔

بغیر بالائی والا دہی

پھیکے اور بغیر بالائی والے دہی کا استعمال ذیابطیس کے مریضوں کیلئے ناشتے میں بہترین ثابت ہوتا ہے، جسے پھلوں کے ساتھ ناشتے کاحصہ بنایا جاسکتا ہے۔ خشک دہی عام دہی کے مقابلے میں زیادہ پروٹین اور کم کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل ہوتا ہے ، جو جسمانی صحت اور وزن کم کرنے کیلئے بھی بہت بہترین چیز ہے۔

کاٹیج چیز

کاٹیج چیز ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ایک اور بہترین انتخاب ہے۔ دہی کی طرح اسے بھی زیادہ متوازن غذا بنانے کے لیے اس کے ساتھ گری دار میووں اور پھلوں کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔

بادام اور پھل

ذیابطیس کے مریض ناشتے میں ایسے پھلوں کا استعمال کرسکتے ہیں جن میں گلیسمیک انڈیکس کی سطح کم پائی جاتی ہےجیسے کہ بیریز، آڑو، سیب اور نارنگی ایسی پھل ہیں (واضح رہے کہ گلیسمیک انڈیکس کاربوہائیڈریٹس کی مقدار ظاہر کرنے والی رینکنگ ہے اور کاربوہائیڈریٹ یا نشاستہ ایسا جزو ہے جو بلڈشوگر لیول اوپر نیچے ہونے پر اپنے اثرات مرتب کرتا ہے)۔ دوسری جانب ذیابطیس کے مریض ناشتے میں مٹھی بھر بادام بھی استعمال کرسکتے ہیں کیونکہ گری دار میوے میں موجود فائبر کے ذریعے آپ کا پیٹ بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے۔ تحقیق کاروں کے مطابق روزانہ 6بادا م شوگر کی سطح کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

نوٹ: ذیابطیس کے مریض ناشتے میں یہ غذائیں کھانے سے پہلے معالج سے مشورہ کرلیں۔

تازہ ترین