• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپنے گھر کی ایسے ازسرِ نو تزئین و آرائش کرنا کہ وہ آنے والے کئی برس تک زیادہ کارآمد اور رہنے کے لیے آرام دہ بن جائے، ہمیشہ ایک اچھی سرمایہ کاری سمجھی جاتی ہے۔ لیکن اگر آپ گھر میں زیادہ عرصہ رہائش اختیار کرنے کے بجائے جلد ہی اسے فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو پھر ایسے میں آپ کو کیا کرنا چاہیے؟

حقیقت یہ ہے کہ بڑے پیمانے پر اپنے موجودہ گھر کی ری-ماڈلنگ اور تزئین و آرائش پر کی جانے والی سرمایہ کاری آپ کے گھر کی قیمت میں قابلِ ذکر اضافے کا باعث بنتی ہے اور جب آپ اسے فروخت کیلئے پیش کرتے ہیں تو نہ صرف آپ اس پر خرچ کیا گیا پیسہ وصول کرتے ہیں بلکہ اچھا خاصا منافع بھی حاصل ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔

تاہم، یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ موجودہ گھر کی اَپ-گریڈیشن پر کی جانے والی ہر سرمایہ کاری منافع بخش ثابت ہوتی ہے۔ یہ جاننے کے لیے کہ اپنے موجودہ گھر کو فروخت کے لیے پیش کرنے سے پہلے آپ کو اس کی تزئین و آرائش اور اَپ-گریڈیشن پر کہاں سرمایہ کاری کرنی چاہیے اور کہاں نہیں؟ آپ کو کچھ تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔

کیا ضروری ہے اور کیا نہیں؟

آپ کو باتھ روم کی ایسی ری-ماڈلنگ پر پیسے خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جس سے آپ کے گھر کی قدر وقیمت پر کوئی فرق نہ پڑے۔ تاہم اگر آپ کے گھر کے اہم حصوں جیسے باورچی خانہ یا لیونگ ایریا کو میک-اوور کی ضرورت ہے اور جن کی موجودہ حالت کو دیکھ کر ممکنہ خریدار کی دلچسپی کم ہونے کا امکان ہو تو ایسے میں آپ کو اس کی اَپ-گریڈیشن پر ضرور پیسہ لگانا چاہیے۔ 

آپ کا پورا گھر چاہے کتنی ہی اچھی حالت میں کیوں نہ ہو، ایک بھی اہم حصے کی خراب حالت ممکنہ خریدار کی دلچسپی کو کم کرسکتی ہے۔ اگرآپ اپنا گھر فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو مکمل میک-اوور کے مقابلے میں معمولی نوعیت کا جزوی میک-اوور کرنا زیادہ بہتر لائحہ عمل ہے۔

کچن اور باتھ روم کی درستگی

ریئل اسٹیٹ کاروبار سے منسلک ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر کی فروخت میں کچن اور باتھ روم کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہوتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر ممکنہ خریدار کو کچن اور باتھ روم میں واضح مسائل نظر آجائیں تو وہ خریداری کے بعد کے اخراجات سے گھبرا جاتا ہے، کیونکہ کوئی بھی شخص یہ پسند نہیں کرتا کہ لاکھوں یا کروڑوں روپے (اپنے بجٹ کے مطابق) کا گھر خریدنے کے بعد بھی اسے گھر میں کسی بڑے مسئلے کا سامنا ہو اور اگر اسے لگے کہ وہ اضافی اخراجات برداشت نہیں کرپائے گا تو وہ ایسا گھر خریدنے سے ہاتھ اُٹھا لیتا ہے۔ 

ایک بات ذہن نشین کرنا ضروری ہے کہ آپ کو ری-ماڈلنگ پر لگنے والی پوری سرمایہ کاری واپس مل جائے گی۔ عمومی طور پر کچن کی 80فیصد اور باتھ روم کی 65فیصد تک سرمایہ کاری واپس مل جاتی ہے، تاہم یہ سرمایہ کاری آپ کے گھر کی مجموعی قدر و قیمت میں اضافے اور اس کی بروقت فروخت کو یقینی بنانے کا باعث بنتی ہے، کیونکہ وقت بھی بہرحال ایک بیش بہا قیمتی چیز ہے۔

کاؤنٹر ٹاپ پر توجہ دیں

کاؤنٹر ٹاپ دور سے نظر آتا اور فوری طور پر توجہ حاصل کرلیتا ہے۔ ایسے میں اگر آپ کو لگتا ہے کہ کچن اور باتھ روم کو ری-ماڈلنگ کی ضرورت ہے تو وہاں کاؤنٹر ٹاپ تبدیل کرنا ایک اچھا فیصلہ ثابت ہوسکتا ہے۔ کاؤنٹر ٹاپ تبدیل کرنے میں اپنی ذاتی پسند سے زیادہ آپ مارکیٹ رجحان کو مدِنظر رکھیں کیونکہ یہ کاؤنٹر ٹاپ آپ اپنے لیے نہیں بلکہ ممکنہ خریدار کے لیے تبدیل کررہے ہیں۔ آپ کو یہ دیکھنا ہے کہ اسے ممکنہ طور پر کیسامٹیریل زیادہ پسند آسکتا ہے۔

کیبنٹس کو ریفریش کریں

آنکھوں کی سطح پر ہونے کے باعث کچن اور باتھ روم میں بنی کیبنٹس ہر وقت نمایاں رہتی ہیں۔ تاہم انہیں مکمل طور پر تبدیل کرنے میں کافی رقم خرچ ہوسکتی ہے اور اس طرح گھر کی فروخت سے ہونے والے منافع پر اچھا خاصا اثر پڑسکتا ہے۔ ایسے میں ’کم خرچ بالا نشیں‘ لائحہ عمل یہ ہوگا کہ آپ کیبنٹس کے ہینڈل اور بالائی شیٹ تبدیل کروائیں یا ان پر رنگ و روغن کروادیں۔

نیا پینٹ کروائیں

دیواروں پر جدید دور کے رجحانات کے مطابق نیا پینٹ کروانے سے آپ اپنے گھر کی شکل کو بدل سکتے ہیں۔ گہرے رنگوں سے پرہیز کریں کیونکہ وہ آپ کے گھر کو دھندلا دیتے ہیں، اس کے بجائے شوخ اور ہلکے رنگوں کا انتخاب کریں، خصوصاً اس صورت میں جب آپ کے گھر کے کمرے چھوٹے ہیں۔

فائدے نقصان کا جائزہ

اگر آپ گھر فروخت کرنے کے لیے ری-ماڈل کررہے ہیں تو آپ کو اپنی پسند کے بجائے مارکیٹ کے موجودہ رجحان کو مدِ نظر رکھنا ہوگا۔ ساتھ ہی آپ کو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ وہ کون سے ایریاز ہیں، جن میں سرمایہ کاری پر آپ کو بہتر منافع مل سکتا ہے۔ مثلاً، ایک چلتے ہوئے پُرانے واٹر گیزر کو تبدیل کرنے کے مقابلے میں دیواروں پرنیا پینٹ یا فرش کو بہتر بنانے سے آپ اپنے گھر کی قدر و قیمت میں زیادہ اضافہ کرسکتے ہیں۔ 

تازہ ترین