• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رانا بشارت علی نے برسٹل میں بے گھر اور سیاسی پناہ گزینوں کے ساتھ دن گزارا

برسٹل(پ ر)انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ڈے کے موقع ‎رانا بشارت علی خان نے برسٹل میں بے گھر اور سیاسی پاہ گزینوں کے ساتھ دن گزارا انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ڈے کے موقع پر رانا بشارت علی خان نے یہ دن برسٹل میں بے گھر اور سیاسی پاہ گزینوں کے ساتھ گزارا اور ان کے معاشی و معاشرتی حقوق کی فراہمی کیلئے بات چیت کی اور انہیں ساتھ کھڑے ہونے کا یقین دلایا، بے گھر افرادکے ساتھ ملاقات کے دوران رانا بشارت علی خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بحیثیت انسان یہ دن روز منانا چاہیے، ہمارے معزز معاشرے میں بھی لوگ بدحالی میں زندگی گزارنے پر مجبورہیں، اقوام متحدہ کا کشمیر فلسطین جیسے مسائل کا حل نہ کرنا اقوام متحدہ کی بہت بڑی ناکامی ہے, عراق پربے بنیاد حملے میں پانچ لاکھ سے زائد جانوں کا ضیاع ہوا، کشمیر, برما, فلسطین ,غزہ، میانمار تک لاکھوں لوگ شہید ہو چکے ہیں مگر ان کی آواز کسی بھی دل تک نہ پہنچ پائی، کشمیر ,برما اور فلسطین جیسے مسائل حل کیے بغیرانٹرنیشنل ہیومن رائٹس ڈے منانا کوئی معنی نہیں رکھتا. انسانیت سے بڑا کوئی مذہب اس دنیا میں موجود نہیں ہے، ہر مذہب انسانیت کا درس دیتا ہے، بالخصوص ہمارا دین اسلام اورحضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ و سلم کی سنت بھی ہمیں یہی پیغام دیتی ہے کہ ہماری فلاح و بہبود حقوق العباد کی ادائیگی سےہی ممکن ہے. اربوں لوگ معاشرے میں اپنے حقوق سے محروم ہیں اور یہ عالمی طاقتیں اپنا سرمایہ خانہ جنگیوں میں جھونک رہی ہیں. اقوام متحدہ کی اپنی رپورٹ کے مطابق ساڑھے تین ملین سے زائد افراد دوائیں میسر نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال مر رہے ہیں, پانچ ملین سے زائد لوگ علاج میسر نہ ہونے کی وجہ سے مر جاتے ہیں, سولہ کروڑ سے زائد افراد بے گھر زندگی بسر کر رہے ہیں, 3.1 ملین بچےغذائی قلت کے باعث اموات کا شکار ہو رہے ہیں, ساڑھے تین لاکھ سے زائد عورتیں زچگی کے دوران جان کی بازی ہار جاتی ہیں, ایک اندازے کے مطابق اس وقت دنیا میں 260 ملین سے زائد بچے سکول نہیں جا پاتے, حقوق انسانی کا علم بردار معزز معاشرہ اس خستہ حالی میں تماشائی بنا دیکھ رہاہے بلکہ اضافے کا باعث بنا پھر رہا ہے. حالات کے پیش نظر تمام قوتوں کو مل کر ان مسائل کا مناسب حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے, حقوق سے محروم انسانیت کی آوازبن کر ان کے درد کو دور کیا جائے. ہمیں نوجوانوں کو لیڈرشپ مہارتیں دینے کی ضرورت ہے اور ہر جگہ برابری کے حقوق اوربااختیار بنانے اور فیصلہ سازی کا حق دینا ہو گا, دنیا بھر میں نوجوانوں کو تعلیم کے یکسر مواقع فراہم کرنا اور تعلیم کی راہ میں آسانیاں پیدا کرنا یقینی بنایا جائے۔
تازہ ترین