پشاور(ارشد عزیز ملک ) پشاور ہائیکورٹ نے مالم جبہ کیس میں نیب کو کسی قسم کی تحقیقات سے نہیں روکا اور نہ ہی تحقیقات روکنے کے لئے کوئی حکم امتناعی جاری کیا گیا ہے البتہ سیمسنز گروپ آف کمپنیز اور گلوبل پرائیویٹ لمیٹڈ کی ایک درخواست پر صوبائی حکومت کو کمپنی کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی سے روک رکھا ہے اس کیس میں قومی احتساب بیورو فریق نہیں ہے۔
سیمسنز کمپنی کے وکیل جسٹس ) ر( خالد محمود نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ نیب کو اس کیس میں فریق نہیں بنایا گیا بلکہ صوبائی حکومت کی جانب سے معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد نہ کرنے پر پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ معاہدے کے تحت حکومت نے سیکورٹی ٗ بجلی او ر سڑک تعمیر کرنے کا معاہدہ کیاتھا لیکن حکومت نے کمپنی کو مذکورہ سہولیات فراہم نہیں کیں علاوہ ازیں ہمارا موقف ہے کہ والئی سوات نے ریاست ختم ہونے کے بعد مذکورہ 272 ایکڑ اراضی وفاقی حکومت کو تحفے کے طورپر دی تھی اور مذکورہ اراضی کا صوبے سے کوئی تعلق نہیں۔
رپورٹر اپنی خبر پر قائم ہے کہ اس قسم میں نیب فریق ہے اور نہ ہی پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو کسی قسم کی تحقیقات سے روکا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کو نیب خیبرپختونخوا کے متعلقہ افسروں نے درست معلومات فراہم نہیں کیں جس کی بنا پر غلط فہمی نے جنم لیا۔