وکلا نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملہ کیوں کیا؟ وجوہات سامنے آگئیں۔
ایک ویڈیو وائرل ہونے پر قانون کے رکھوالے وکیلوں نے خود قانون اپنے ہاتھ میں لے لیا، وکلا کے پی آئی سی پر حملے کے باعث خاتون سمیت 3 مریض انتقال کرگئے۔
چند روز قبل پی آئی سی میں وکیلوں نے قطار سے ہٹ کر دوائی مانگی تھی، جس کے بعد اسپتال کے عملے اور ڈاکٹرز سے ان کا جھگڑا ہوا تھا۔
پی آئی سی کے آؤٹ ڈور میں تقریباً 15 روز قبل کچھ وکلا آئے اور پہلے دوا لینے کے لیے عملے کو دھمکایا، جس پر ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل اسٹاف اور وکلا میں لڑائی شروع ہوگئی۔
جھگڑے کے بعد وکیلوں نے ڈاکٹروں کیخلاف ایف آئی آر کٹوائی اور بعد میں اس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کروائیں۔
ڈاکٹروں نے منگل کو واقعے پر معافی بھی مانگی اور مطالبہ کیا کہ معاملے کے حل کے لیے مشترکہ کمیٹی بنائی جائے اور اسے سفید اور کالے کوٹ کا جھگڑا نہ بنایا جائے۔
گزشتہ روز ڈاکٹرز کی دوسری ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں ڈاکٹروں نے وکلا کا مذاق اڑایا، یہ ویڈیو وائرل ہونے پر وکیلوں کو غصہ آگیا۔
وکیلوں نے سائبر کرائم سیل میں شکایت کرنے کے بجائے اسپتال پر ہی دھاوا بول دیا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وکلا نے دو روز قبل وائرل ہونے والی ویڈیو کو حملے کا جواز بنایا۔
ان کے وحشیانہ حملے کی ایک وجہ اگلے ماہ ہونے والے لاہور بار کے الیکشن بھی ہیں۔