• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیفنس میں ڈاکٹر با پ بیٹے کے قتل کا مقدمہ داخل دفتر،وکیل

کراچی (اسٹاف رپورٹر )ڈیفنس میں 2 ماہ قبل ہونے والے ڈاکٹر با پ بیٹے کے قتل کے بعد بااثر افراد مقتول کی بیوہ آسیہ عثمان کی جان کے دشمن بن گئے، پولیس قاتلوں کو تو گرفتار نہ کرسکی تاہم دوران تفتیش گھر سے پراپرٹی کے کاغذات سمیت اہم دستاویزات غائب ہوگئیں، بااثر ملزمان نے قتل کی تفتیش کرنے والے ایس ایس پی ایس ‘ ڈی ایس پی رینک کے افسران کا تبادلہ بھی کر ا کے قتل کیس کو داخل دفتر کر ادیا ہے، یہ بات ڈیفنس فیز فائیو میں 2 ماہ قبل قتل ہونے والےڈاکٹر فصیح الزماں اور ان کے بیٹے ڈاکٹر کامران کے وکیل ملک مظہر ایڈووکیٹ نے جمعہ کوکراچی پریس کلب میں پریس کانفریس کے دوران بتائی،انھوں نے کہا کہ کلفٹن تھانے کی حدود ڈیفنس فیز 5 اسٹریٹ 29 میں بنگلہ نمبر 1/1 سے9 اکتوبر 2019 ء کو نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر نامور سائنسدان ڈاکٹر فصیح الحسن عثمانی، ان کے بیٹے ڈاکٹر کامران عثمانی کو بدترین تشدد کے بعد چھریوں کے وار سے بے دردی سے قتل کردیاتھا دونوں باپ بیٹے امریکی گرین کارڈز ہولڈر تھے،قتل کی واردات کے بعد پولیس افسران نے بیوہ آسیہ عثمانی کو بتایا کہ جائے وقوعہ سے ملزمان کے فنگر پرنٹس مل گئے ہیں اور نادرا کی مدد سے ہم بہت جلد ملزمان کو گرفتار کر لیں گے۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ412/19درج کرلیاتھا پو لیس کی نگرانی میں جائے تفتیش بنگلے میں ایک ماہ بعد 5 نومبر کو ملزمان بنگلے کے لاکرز سے ‘ ڈالرز ‘ نقدی ‘ زیورات اور جواہرات اور قیمتی پراپرٹی کے کاغذات تجوری توڑ کر لے گئے تھے۔
تازہ ترین