• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کی طرح دیگر صوبے بھی چیسٹ پین یونٹس قائم کریں، ناصر شاہ

سندھ کی طرح دیگر صوبے بھی چیسٹ پین یونٹس قائم کریں، ناصر شاہ


سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ این آئی سی وی ڈی کا چیسٹ پین یونٹ پروگرام ایک ایسا انقلابی قدم ہے جس کی تقلید باقی صوبائی حکومتوں کو بھی کرنی چاہیے۔

قومی ادارہ برائے امراض قلب میں دل کے امراض کا علاج کروانے کے لیے نہ صرف پورے پاکستان بلکہ دنیا کے دیگر ممالک سے لوگ کراچی اور سندھ کا رخ کرہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری کی قیادت اور رہنمائی میں سندھ خدمت میں سب سے آگے ہے۔

جون دو ہزار بیس تک کراچی میں171 نئے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی شاہراہ پر منزل پمپ فلائی اوور کے نیچے قائم قومی ادارہ برائے امراض قلب کے بارہویں چیسٹ پین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر کچی آبادی مرتضٰی بلوچ، قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر، ڈاکٹر سید زائر حسین، پاکستان پیپلز پارٹی کے منتخب رکن قومی اسمبلی سید آغا رفیع اللہ، مقامی ایم پی ایز اور پیپلز پارٹی کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کی پورے سندھ میں توسیع صوبائی حکومت کا ایک ایسا کارنامہ ہے جسے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ نہ صرف پورے پاکستان بلکہ دنیا کے کئی ممالک سے لوگ دل کے معیاری اور مفت علاج کے حصول کے لیے کراچی اور سندھ کے مختلف شہروں کا رخ کر رہے ہیں۔

انہوں نے پاکستان کی دیگر صوبائی حکومتوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ این آئی سی وی ڈی کے ماڈل سے استفادہ کریں اور اپنے صوبوں کے عوام کو بھی ایسی سہولتوں کی فراہمی کے لیے این آئی سی وی ڈی کی خدمات حاصل کریں۔

سید ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ کراچی کے مختلف پلوں اور فلائی اوورز کے نیچے موجود این آئی سی وی ڈی کے کنٹینر ایسی علاج گاہ ہے، جہاں پچھلے ایک ڈیڑھ سال میں ہزاروں جانیں بچائی گئیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت و رہنمائی میں سندھ حکومت عوام کی خدمت میں کوشاں ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ جون 2020 میں اس مالی سال کے اختتام تک کراچی میں 171 مزید ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کردیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ قائدآباد اور آس پاس کے علاقوں سے پیپلز پارٹی کے منتخب ایم این اے اور ایم پی اے حضرات اپنے علاقے میں ترقیاتی کام کروانے کے لیے ان سے روزانہ لڑتے ہیں۔ خاص طور پر مہران ہائی وے کی تعمیر کے لئے ان پر علاقے کے منتخب نمائندوں کابےپناہ دباؤ ہے۔

قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ آج وہ کراچی میں ادارے کے بارہویں اور سندھ کے چودہویں چیسٹ پین یونٹ کا افتتاح کر رہے ہیں، کیونکہ ان کنٹینرز میں موجود عملے اور سہولتوں کے نتیجے میں اب تک سات ہزار 200 سے زائد قیمتی جانیں بچائی جا چکی ہیں۔

پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ اب تک قومی ادارہ برائے امراض قلب کے چودہ چیسٹ پین یونٹس میں تین لاکھ سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا جا چکا ہے اور روزانہ سینکڑوں مریض ان چیسٹ پین یونٹس میں آکر اپنا طبی معائنہ کروارہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت سندھ میں 14 چیسٹ پین یونٹس کے علاوہ دس سیٹلائٹ سینٹرز بھی کام کر رہے ہیں جو کہ اپنی جگہ پر دل کے مکمل اسپتال ہیں، جہاں پر دل کے امراض کے تمام آپریشن اور علاج کی دیگر سہولیات مہیا ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تھر میں کام کرنے والی اینگرو کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو نے گزشتہ روز انہیں فون کرکے ان کا شکریہ ادا کیا کیونکہ این آئی سی وی ڈی کے مٹھی میں قائم سیٹلائٹ سنٹر کی وجہ سے تھرکول پر کام کرنے والے کئی مزدوروں اور افراد کی جانیں بچائی گئیں۔

پروفیسر ندیم نے اس موقعے پر منتخب نمائندوں اور اور میڈیا سے درخواست کی کہ وہ ان چیسٹ پین یونٹس کے متعلق عوام میں آگاہی پیدا کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان کنٹینرز کے ذریعے طبی سہولیات سے مستفید ہو سکیں۔

تازہ ترین