• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بولٹن کی ڈائری :ابرارحسین
کرسمس اور نئے سال کی آمد آمد ہے، عوام کی بڑی تعداد کرسمس کے حوالے سے شاپنگ میں مصروف ہے اور شاپنگ سینٹروں پر گزشتہ چند دن سے کافی رش نظر آنے لگا ہے اس کے برعکس اس سال بھیک مانگنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے، بتایا گیا ہے کہ بھیک مانگنے کا کاروبار کرنے والے باقاعدہ ایک مافیا ہے جو اپنے کارندوں کو کمیشن پر مخصوص علاقوں میں بھیک مانگنے کیلئے تعینات کرتے ہیں، ایک بھکاری نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی حمایت پر بتایا کہ سارے دن کی آمدن میں زیادہ تر حصہ کمیشن کی صورت میں مافیا کا سرغنہ لے جاتا ہے اور بھکاری کو محض زندہ رہنے کیلئے کچھ رقم ملتی ہے، حال ہی میں عوامی مراکز جن میں شاپنگ سینٹر، ریلوے اسٹیشن، بس اسٹیشن اور دیگر مقامات شامل ہیں ان بھکاریوں کو جگہ جگہ دیکھا جارہا ہے، بھکاریوں میں زیادہ تر تعداد مردوں کی ہے مگر بعض مقام پر نوجوان لڑکیوں کو بھی بھکارن کی صورت میں دیکھا گیا ہے، مزید بتایا گیا ہے کہ بھکاری گروہ کے افراد مشرقی یورپ سے لوگوں کو ایک ماہ کیلئے صرف بھیک مانگنے کیلئے لاتے ہیں اور جنوری کے پہلے ہفتے میں ان کو واپس بھیج دیا جاتا ہے یہ بھکاری مافیا کرسمس اور نئے سال کی مصروفیت کو زیادہ آمدن کا سیزن سمجھتے ہوئے انتہائی منظم طریقے سے لوگوں کو لاکر مختلف چراسوں پر کھڑا کرتے ہیں ہر ایک بھکاری کی حدود مقرر ہے، کسی کو اپنی حد عبور کرنے کی اجازت نہیں اور اگر کبھی حد پار ہوجائے تو ضوابط کی خلاف ورزی ہوجاتی ہے جس پر یہ معاملہ گروہ کے سرغنہ تک پہنچ جاتا ہے اور خلاف ورزی کرنے والے پر باقاعدہ جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جس کی مالیت ایک ہزار پونڈ تک ہوسکتی ہے۔کرسمس اور نئے سال کی آمد کے حوالے سے بولٹن پرائیویٹ ہائر اور سکنی کیرج ٹیکسی کا کاروبار بھی کافی بہتر نظر آتا ہے، متعدد ٹیکسی ڈرائیوروں نے اس بات کی شکایت بھی کی ہے کہ بولٹن شہر میں جگہ جگہ بھکاری ہونے کے باعث انہیں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مسافروں کو گاڑی میں بٹھانے تک یہ بھکاری ان کا پیچھا کرتے رہتے ہیں اور بعض اوقات ان کی گاڑی کا دروازہ بھی کھول لیتے ہیں جس سے ان کے کاروباری اوقات میں ان کا کافی وقت ضائع ہوتا ہے، ٹیکسی ڈرائیوروں نے ٹائون کے اس بدلتے ہوئے کلچر پر تشویش کا اظہار کیا ہے، بولٹن میں بھکاری کلچر سے عوام کی پریشانیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے جگہ جگہ بھیک مانگنے والے عام شہری کو بھی تنگ کر رہے ہیں جو تشویش کا باعث ہے، بتایا گیا ہے کہ کچھ شہریوں نے ان بھکاریوں سے جان چھڑانے کیلئے لائحہ عمل تیار کرلیا ہے اور پولیس کے تعاون سے ان پر قابو پالیا جائے گا، بہرحال ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے، عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ بھکاریوں کی کسی بھی طرح کی مدد نہ کریں اور ان ڈرامے بازوں سے مکمل طور پر ہوشیار رہیں، بولٹن پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ بھکاریوں کی حوصلہ شکنی کی جائے اور ان کی کسی اپیل پر توجہ نہ دی جائے کیونکہ کوئی بھی بھکاری کسی بھی محتاج صورتحال سے نہیں گزر رہا تاہم پولیس کو دیکھ کر اکثر بھکاری اپنا مقام بدل لیتے ہیں یا سڑک پر چھپ جانے کی کوشش کرتے ہیں، پولیس نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ بھکاریوں کے روپ میں کچھ جرائم پیشہ افراد بھی ہوسکتے ہیں جو کسی بھی شخص کو نقصان پہنچا سکتے ہیں تاہم پولیس نے عوام کو چوکنا رہنے کی اپیل کی ہے۔
تازہ ترین