پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم کسی سلیکٹڈ کے غلام بننے کےلیے تیار نہیں، ہم نے انگریزوں اور آمروں سے آزادی اس لیے نہیں چھینی تھی کہ کسی سلیکٹڈ کے غلام بن جائیں۔
پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تیسری نسل کا پیغام ہے کہ راولپنڈی ہم آرہے ہیں، افسوس سے کہنا پڑتا ہے یہ وہ جمہوریت نہیں ہے جس کے لیے پی پی کے کارکنوں نے کوڑے کھائے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج نہ عوام، نہ سیاست اور نہ ہی صحافت آزاد ہے، آج افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہ وہ جمہوریت نہیں جس کے لیے ہماری قیادت اور کارکنوں نے جیل برداشت کی، شہادتیں دیں۔
پی پی چیئرمین نےمزید کہا کہ پیپلز پارٹی پہلی جماعت تھی جس نے قومی اسمبلی کے فلور پر کہا تھا کہ آپ الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہیں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں استفسار کیا کہ اگر آپ 2018ء میں بھی صاف و شفاف الیکشن نہیں کرواسکتے تو پھر یہ کس قسم کی جمہوریت ہے؟
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم نے 2013ء میں کہا تھا کہ یہ آر او الیکشن ہیں، 2018 میں تاریخی دھاندلی ہوئی، پولنگ اسٹیشنز سے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں نہ صاف و شفاف الیکشن کا موقع ملتا ہے، نہ احتجاج کرنے دیا جاتاہے، یہ جمہوریت نہیں ہے، ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ راولپنڈی جاکر دنیا کو باور کروائیں گے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، اگر اس ملک میں حکمرانی ہوگی تو عوام کی مرضی کی حکمرانی ہوگی۔
پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ زرداری کی حکومت نے سب سے زیادہ، ن لیگ سے بھی زیادہ روزگار دلوایا تھا، سلیکٹڈ نے تو وعدہ کیا تھا کہ ایک کروڑ نوکری دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتدارمیں آنے کے بعد وہ مزید روزگار چھین رہے ہیں، انہوں نے وعدہ کیا تھا پچاس لاکھ گھر بنائیں گے، انکروچمنٹ کے بعد نام غریبوں کے سر سے چھت چھین رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے ہر ڈسٹرکٹ میں دل کے مفت علاج کے اسپتال کھولے ہیں، یہ کام تو تبدیلی والے نے یہاں بھی کرنا تھا، لیکن آج تک نہیں ہوسکا، انہوں نے پورے خیبرپختونخوا کو فاٹا بنادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کے ذخائر پر جہانگیر ترین قبضہ کرنا چاہتا ہے، حکمران ہر محاذ پر فیل ہوچکے، نہ حکومت چلاسکتے ہیں نہ معیشت، ان سے تو ایک نوٹیفکیشن نہیں بن سکتا، یہ گھبرائےہوئے ہیں، یہ ایک کنفیوز حکومت ہے ۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں پیپلز پارٹی کو ڈراسکتے ہیں، یہ سمجھتے ہیں نیب کی وجہ سے ہم ڈر جائیں گے، یہ ان کی بھول ہے، ہم نے تو ایوب، ضیا اور مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا، تم تو کٹھ پتلی ہو، سلیکٹڈ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی سلیکٹڈ ہمارے راولپنڈی آنے سے ڈر گیا ہے، اس نے نوٹسز بھیجنے شروع کردیئے ہیں، نہ مشرف کامیاب ہوا، نہ آپ کامیاب ہوں گے، پیپلز پارٹی کے جیالے بہادر ہیں، وہ کسی نیب نوٹس سے نہیں ڈرتے۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ مشرف تکلیف میں ہے تو نیب سے تو ردعمل آنا تھا، ہمارا ایک نااہل ڈپٹی وزیراعظم بھی ہے، جو نااہل ترین ہے، اس کے خلاف جے آئی ٹی کب بنے گی؟ کونسا نیب ہمارے سلیکٹڈ وزیراعظم اور اس کے سلیکٹڈ وزیراعظم کو بلائے گا؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ عجیب حکومت اور عجیب کابینہ ہے، برطانیہ کا شہری بھی آپکی کابینہ کا ممبر ہے۔