راولپنڈی (نمائندہ جنگ،مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہےکہ کوفے کی سیاست سے مدینے کی ریاست نہیں بن سکتی،موجودہ حکومت نے 10لاکھ افراد بے روزگار کردیے،پارلیمنٹ پر تالا، عدلیہ پر حملے، صوبوں کے حقوق چھینے جارہے ہیں، ہر طرف بحران ہی بحران ہے، آزادی خطرے میں ہے، عوام عذاب کا شکار ہیں، جو کہتے تھے نواز شریف اور زرداری باہر نہیں آسکیں گے وہ دیکھ لیں دونوں باہر آچکے ہیں، 2020ءسیاسی یتیم کے الوداع کا سال ہوگا۔
دوسری جانب پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہاہےکہ آپ نااہلوں کو لا توسکتے ہو لیکن انسے ملک نہیں چل سکتا ،بلاول تمام مشکلیں عبور کرکے آگے بڑھےگا۔
تفصیلات کےمطابق راولپنڈی میںبے نظیر بھٹو کی 12ویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپوٹ پروگرام سے 8لاکھ افرا د کو نکالنا عوام دشمنی نہیں تو اور کیا ہے، اس بار کشمیر پر تاریخی حملہ کیا گیا لیکن اسلام آباد پُر سکون بیٹھا ہے، ملک میں نیا پاکستان کے نام پر سیاسی یتیموں کا راج ہے، ملک بحرانوں کا شکار ہے، صوبوں کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔
کوفے کی سیاست سے مدینے کی ریاست نہیں بن سکتی، اصلی جمہوریت بحال کرکے رہیں گے، شہید بی بی نے جلا وطنی کاٹی اور جان کے خطرے کے باجود واپس آئیں۔ 2007ء میں اسی جگہ انہوں نے آخری خطاب کیا لیکن مسلم امہ کی پہلی خاتوں وزیراعظم کو شہید کر دیا گیا۔ ایک خاندان سے والد، دونوں بیٹے اور پھر بیٹی بھی شہید کر دی گئی۔
بلاول نے کہا کہ بھٹو خاندان طاقت کا سرچشمہ عوام کو سمجھتے تھے، ہم نے انتقام اور انتشار نہیں پھیلایا۔ روٹی، کپڑا اور مکان کا وعدہ پورا کیا،سوات مالاکنڈ کو دہشت گردوں سے آزاد کروایا اور ملک کو سی پیک کا تحفہ دیا، راولپنڈی گواہ ہے کہ شہید بھٹو قائد عوام تھے جنہوں نے ٹوٹا ملک جوڑا، ملک کو آئین دیا، اسے ایٹمی قوت بنایا، مسلم امہ کو لاہور میں جمع کیا، مزدوروں کو حقوق دیے، عوام کو ووٹ کا حق دلوایا لیکن ہر گلی اور ہر محلہ گواہ ہے کہ انہیں تختہ دار پر لٹکایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھٹو کی بیٹی نے اپنے والد کا پرچم تھاما اور ان کی جدوجہد جاری رکھی۔ شہید بی بی نے 30سال عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کی، انہوں نے میڈیا کو آزاد کرایا، انہوں نے 2 آمروں کا مقابلہ کیا، بی بی شہید کے شوہر کو 12 سال پابند سلاسل رکھا گیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک میں آج بحران ہی بحران ہے،صوبوں سے ان کے حقوق چھینے جا رہے ہیں، ملک میں ڈاکٹر اور طالب علم سراپا احتجاج ہیں، گیس پیدا کرنے والے صوبے کو گیس سے محروم کر دیا گیا ہے، غریبوں سے ان کی چھت چھینی جا رہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج عوام کا معاشی قتل ہو رہا ہے، موجودہ حکومت عوام کے لیے عذاب بنی ہوئی ہے، آج پارلیمنٹ پر تالا لگ چکا ہے، آج پھر یہ دھرتی پکار رہی ہے کہ میں خطرے میں ہوں، ملکی معاشی فیصلے عوام نہیں بلکہ آئی ایم ایف لے رہا ہے۔
دوسری جانب سابق صدر آصف زرداری نےاسپتال سے اپنے وڈیو پیغام میں کہا کہ جہاں بلاول کھڑا ہے یہ وہی جگہ ہے جہاں آمروں کے دور میں ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا، دونوں آمروں کے ساتھ قدرت نے کیا سلوک کیا؟
سلیکٹرز سے ملک نہیں چل سکتا اب بلاول بھٹو تمام مشکلوں کو عبور کرتا ہوا آگے نکلے گا، ہم بہت جلد عوام کی حکومت لائیں گے اور عوام کی مشکلیں آسان کریں گے، پہلے بھی عوام کی خدمت کی اور آج بھی اسی سوچ کے مالک ہیں۔