سال 2019 میں مجموعی طور سے شہر میں امن و امان کی صورت حال نہایت ابتر رہی۔ شہر کی تمام شاہراہوں اور چھوٹی بڑی سڑکوں پر اسٹریٹ کریمنل اور ڈاکوؤں کا راج رہا جب کہ قانون کی عمل داری کہیں نظر نہیں آئی۔ سڑکوں کے علاوہ لوگ اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں رہے۔
ڈیفنس، بفرزون ، گلشن اقبال ، گلستان جوہر اور دیگر علاقوں میں ڈکیتوں کے ’’وائٹ کرولا گروپ ‘‘نے ڈی ایس پی سمیت مختلف گھروں میں وارداتیں کیں۔ اس سال ڈاکوؤں کا واٹس ایپ گروپ بھی منظر عام پر آیا، جس کے سربراہ سمیت گروپ کے تمام ارکان کو گرفتار کرکے پولیس نے اس گینگ کا خاتمہ کردیا۔
مسلح راہ زن کراچی کی تمام سڑکوں اور گلیوں میں دندناتے ہوئے لوٹ مار کرکے شہریوں کو قیمتی اشیاء اور نقد رقوم سے محروم کرتے رہے ۔ اس سال اغوا برائے تاوان کی متعدد وارداتیں ہوئیں جن میں پولیس بے بس نظر آئی جب کہ مغویوں کے اہل خانہ نے تاوان کی بھاری رقم کی ادائیگی کے بعد اپنے پیاروں کو اغواکاروں کے چنگل سے رہائی دلوائی۔
اغوا برائے تاوان کی بعض وارداتوں میں پولیس اہل کار و افسران بھی ملوث پائے گئے، جنہیں متاثرہ افرادکی شکایات پر گرفتار کیا گیا۔ مختلف علاقوں میں’’مبینہ پولیس مقابلوں‘‘ میں ملزمان کے ساتھ شہری بھی پولس کی گولیوں کا نشانہ بنے۔ ایسے ہی ایک واقعے میں نارتھ کراچی انڈا موڑ پر طالبہ نمرہ کی ہلاکت ہوئی۔
گزرے ہوئے سال کا سب سے بڑا واقعہ مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ تھا جس میں وہ بال بال بچے لیکن ان کے ڈرائیور سمیت کئی افراد جاں بحق ہوگئے۔ یہ سال پولیس اہل کاروں کے لیے بھی ناسازگار رہا، ایک درجن سے زیادہ اہل کار نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل ہوئے۔
پولیس نے جرائم کی روک تھام کے لیے ضمانت پر رہائی پانے والے ملزمان کے لیے ’’ای ٹیگنگ ‘‘ کی ٹیکنالوجی متعارف کرائی۔ یہ توپورے سال کے حالات و واقعات کا ایک نظر میں جائزہ ہے۔ذیل میں2019 کے دوران رونما ہونے والے سال بھر کے واقعات کا تذکرہ ملاحظہ کریں۔
یکم جنوری کو قائد آباد میں آستانہ پرفائرنگ سےعامل جاں بحق ہوا ۔2جنوری کو ڈیفنس پولیس کے مبینہ تشدد سے ایک شخص ہلاک ہوگیا 3جنوری کو گلشن معمار میں مسلح ملزمان نے دودھ کی دکان پر ڈکیتی کے دوران دکان دار کو قتل کردیا۔4جنوری کو درخشاں پولیس نے وائٹ کرولا ڈکیت گینگ کے 4کارندوں کو گرفتار کرلیا۔5جنوری کو محمود آباد نمبر 6 میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ تین زخمی ہوگئے۔8جنوری کو داؤد چورنگی کے نجی بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہری کو نامعلوم ملزمان لوٹ کر فرار ہوگئے،10جنوری کو عزیزآباد میں مسلح افراد نےٹریول ایجنسی سے تین لاکھ روپے سے زائد کی رقم لوٹ لی۔10جنوری کو خواجہ اجمیر نگری پولیس نے ائیرپورٹ سے نکلنے والے شہریوں کو چیکنگ کے بہانے روک کر لوٹنے والے 3جعلی پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔
11جنوری کوایسٹ زون پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے پانچ دہشتگردوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد کیا،11جنوری کو ڈیفنس میں بنگلے پر تعینات نجی سیکیو رٹی کمپنی کے 2گارڈز نے چینی شہری کو زخمی کرکے 30 لاکھ روپے لوٹ لیے۔12جنوری کو کراچی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے چینی قونصل خانے پر حملے کے 5منصوبہ سازوں کے خلاف گلشن معمار تھانے میں 5مقدمات درج کرلیے گئے۔
13جنوری کو نیو ٹائون میں پولیس کے ہمراہ اپنے بچوں سے ملنے کے لیے آنے والے شخص نے پولیس کے سامنے ایک شخص کو گولیاں مار کر قتل کردیا، 17جنوری کونامعلوم ملزمان نے ایک شخص کو اغوا کر کے لاکھوں روپے تاوان لینے کے بعد رہا کردیا،،19جنوری کو اورنگی ٹائون میں موبائل مارکیٹ کی 2دکانوں سے لاکھوں روپے مالیت کے موبائل فون لوٹ گئے۔21جنوری کو گارڈن میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔۔27جنوری کو لیاری جنرل اسپتال سے سرکاری ادویات چوری کرکے فروخت کرنے والے 3کارندوں کو پولیس نے اتحاد ٹائون سے گرفتار کرلیا ۔
29جنوری کو ڈیفنس میں نجی بینک کے گارڈ نےساتھیوں کی مدد سے 10لاکر گیس کٹر کی مدد سے کاٹ کر 60لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹ لی ۔2فروری کو صدر پارکنگ پلازہ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا،،6فروری کو بھینس کالونی میں لوٹ مار کرنے والے ملزم کو یوسی چیئرمین نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ۔8فروری کو سہراب گو ٹھ کوئٹہ ٹاؤن میں بینک سے رقم لے کر نکلنے والے 2افراد کومسلح ملزمان نےڈکیتی مزاحمت پر قتل کر دیا۔17فروری کو اقبال مارکیٹ انویسٹی گیشن پولیس کی زیر حراست شہری دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک۔
18فروری کو سخی حسن چورنگی پرمسلح ملزمان کی فائرنگ سےپی ایس پی کے رہنماعبدالحبیب خلجی ہلاک ہوگئے،19فروری کو پریڈی پولیس نے سونے کے کارخانے کے مالک کو یرغمال بناکر لاکھوں روپے مالیت کے طلائی زیورات اور نقدی لوٹ کر فرار ہونے والے دو ملزمان کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتارکرلیا۔
21فروری کو رینجرز نے اپنے ساتھی کو مخبری کے شبہ میں قتل کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا،22فروری کو نیوکراچی میں موٹر سائیکل سواروں کی ہائی رؤف پر فائرنگ سے دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔\22فروری کو شارع نورجہاں پولیس کا سرسیدکے علاقےمیں مقابلہ ،ایک ملزم ہلاک ، فائرنگ کی زد میں آکر میڈیکل کی طالبہ نمرہ بیگ جاں بحق ہوگئی۔23فروری کو اورنگی ٹاؤن میں تندور پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔
25فروری کو رینجرز نے سیا سی کارکنوںکی ٹارگٹ کلنگ اور سیاسی دفاتر پرحملوں میں ملوث ایم کیو ایم لندن کے کلنگ اسکواڈ کے8 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔28فروری کو بہادر آباد میں خاتون جج کے گھر سےمسلح ملزمان لاکھوں روپے مالیت کے زیورات اور نقدی لوٹ کر فرار ہو گئے۔یکم مارچ کو فیڈرل بی ایریا میں پولیس نے مبینہ مقابلےمیں 2ملزمان کو ہلاک۔ 2مارچ کو ہجرت کالونی میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا،2مارچ کو سیکریٹری داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق سندھ پولیس میں ایڈیشنل آئی جی سندھ اورایڈیشنل آئی جی ٹریفک کے عہدے ختم کرتے ہوئے۔
ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد اورایڈیشنل آئی جی سکھر کی اسامیاں تخلیق کی گئیں،4مارچ کو گلشن اقبال میں نجی بنک کا سیکورٹی گارڈ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 84 لاکر توڑ کر طلائی زیورات سمیت دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگیا،اسی روز اورنگی ٹاؤن میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا،8 مارچ کو اے وی سی سی نے معروف عالم دین امجد دین پوری،پولیس اہلکاروں اور مذہبی جماعت کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اہم ملزم کو گرفتار کرلیا۔
12مارچ کوسی ویو پر شادی شدہ جوڑے کو تشدد کا نشانہ بنانے اور رشوت طلب کرنے والے 4پولیس اہلکاروں کی برطرفی و گرفتاری،18مارچ کو طارق روڈ کے قریب قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں اور ملزمان کے درمیان مقابلے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔19مارچ کو اسلام آباد اور کراچی کے 217شہریوں کے ساتھ حج کے نام پر کروڑوں روپے کا فراڈ کیس کا ماسٹر مائنڈ سید ناصر حسین نقوی دو برس روپوش رہنے کے بعد کراچی سے گرفتارکرلیا گیا۔
19مارچ کو کراچی میں نیب کی سابق وزیر بلدیات کی گرفتاری کے لیے کارروائی ، مبینہ ملزماپنی گاڑی سے نیب اہلکار کو ٹکر مار کر فرار ہوگئے۔22مارچ کو نیپا چورنگی پر مسلح دہشت گردوںکی سابق جسٹس اور معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ ، پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔
24مارچ کو سوشل میڈیا پر دوستی کے بعد ہونے والی پہلی ملاقات میں لڑکی کو جسمانی طور پرہراساں کرنے کی کوشش،ساحل تھانے کی حدود میںلڑکی نے چلتی کار سے چھلانگ لگا دی ۔29مارچ کو ?بلدیہ ٹائون میں رکشے پر فائرنگ کے واقعے میں دیور بھابھی جاں بحق ہو گئے ،30مارچ کو ملیر الفلاح میں کار سے نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ۔31مارچ کو سپر ہائی وے ٹول پلازہ کے قریب متحدہ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کی گاڑی کوحادثہ خواجہ اظہار الحسن اور 3پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
7اپریل کو ڈیفنس میں فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 2 افراد ہلاک ہو گئے۔8اپریل کو سچل گوٹھ میں دیور نے بھابی کو قتل کر دیا۔9اپریل کو کھارادر کے علاقے جوڑیا بازار کے تاجر سلیم احمد کو نامعلوم موٹرسائیکل سواروںنے فائرنگ کرکےقتل کر دیا۔11اپریل کو سی ٹی ڈی نے ریڈبک میں موجودکالعدم جنداللہ کےانتہائی مطلوب دہشت گرد اسحٰق عرف گل کوگرفتار کرلیا۔\15اپریل کو سی ٹی ڈی نے شہر میں فرقہ وارانہ بنیادوں پر50سے زائد افراد کو قتل کرنے والےپولیس اہلکار سمیت کالعدم سپاہ محمد کے6دہشت گردوںکو گرفتار کر لیا۔16اپریل کو سچل کے علاقے یونیورسٹی روڈ پر مبینہ پولیس مقابلے کی زد میں آکرمعصو م بچہ احسن شیخ جاں بحق ہو گیا، 20اپریل کو کورنگی کے سرکاری اسپتال میں مریض خاتون کے ساتھ ززیادتی کے بعد قتل ۔
21اپریل کو اورنگی ٹاؤن میں گھرسےخاتون اورجڑواں بہن بھائی کی لاشیں ملیں۔،23اپریل کو بہادر آباد میں پولیس نے ایرانی ڈکیت گروہ کے چار کارندوں کو گرفتار کرلیا۔23اپریل کو گڈاپ کے علاقے میں شوہر کے ہاتھوں بیوی اور ساس کا قتل ۔25اپریل کو نیو کراچی تھانے کے لاک اپ میں ملزم کی اسرارہلاکت ،27اپریل کو میمن گوٹھ میں بیوی کو قتل اور بیٹی کو زخمی کرنے کے بعد خود کشی کی کوشش کرنے والا زخمی ملزم دوران علاج ہلاک ہوگیا۔28اپریل کو گلشن اقبال میں 8سالہ معصوم بچی مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے جاں بحق ہو گئی۔
30اپریل کو گلشن معمار اور گلشن اقبال سے دو افراد کی لاشیں ملیں۔2مئی کو پیر آباد کے علاقے سے چار روزہ پرانی تشدد زدہ بوری بند لاش ملی ،3مئی کو سچل کے علاقے میں شوہر نے بیوی کو گولی مارنے کے بعد خودکشی کر لی، 4مئی کو پاک کالونی میں مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ملزم ہلاک جبکہ دو گرفتار کر لیےگئے،5مئی کو لانڈھی میں شہری نے لوٹ مار کرنے والے ایک ملزم کو فائرنگ کرکےہلاک جبکہ دوسرے کو زخمی کر دیا۔شاہ لطیف ٹائون میںدستی بم کے نمبر کو مٹانے کی کوشش ، بم پھٹنے سے ویلڈر زخمی ہو گیا ،پولیس افسر کو حراست میں لے لیا گیا7مئی کو گٹکا فروشوں کے خلاف مقدمات میں دفعہ 336-b شامل کرنے کے احکامات دے دیئے گئے۔
14مئی کو معروف کاروباری شخص کو بھتے کی پرچی دینے والے 2بھتہ خوروں کو پولیس نے گرفتار کرلیا16مئی کو ملیر کینٹ پولیس نے خود کو حساس ادارے کا افسر اور نیوی کا کمانڈر ظاہر کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا،17مئی کو گلستان جو ہرپولیس نے ایک شخص کو چیک باؤنس ہونے پر گرفتار کرلیا گیا، ملزم سابق گورنر عشرت العباد کا بھائی ہے اس کے خلاف مقدمہ سٹی کورٹ تھانے میں درج ہے۔18مئی کو سپر ہائی وے پر دہشت گردوں کا پولیس موبائل پر مبینہ حملہ ،مقابلے میں ایک حملہ آور ہلاک ،2اہلکار زخمی ہو گئے۔
18مئی کو اسٹیل ٹاؤن پولیس نے 12 مئی کے واقعہ میں ملوث متحدہ لندن کےٹارگٹ کلر محسن سلیم عرف محسن چھوٹو عرف محسن گنجا کو گرفتار کرلیا۔20مئی کو مبینہ ٹاؤن پولیس نے خود کو نیب کے جعلی آفیسرز ظاہر کرنے والے دو ملزمان کوگرفتارکرلیا،25مئی کو سائٹ سپر ہائی کے علاقے گلشن معمار میں نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق30مئی کو کیماڑی گلشن سکندر آباد میں گاڑی کھڑی کرنے کے تنازعہ پر فائرنگ ،بچہ سمیت چار افرادہلاک و زخمی ،2جون کو ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے ڈیفنس میں چھاپہ مار کر مسافروں کا حساس ریکارڈ حاصل کرکے غیر قانونی موبائل ڈیوائس رجسٹرڈ کرنے والے گروہ کا کارندہ گرفتار کر لیا،6 جون کو ایم اے جناح روڈ پر مسلح ملزمان کی فائرنگ سے پاک فوج کا افسر شہید ہو گیا ،7جون کو بہادر آباد میں 4مقامی تاجر کے گھرسےایک کروڑ سے زائد مالیت کی نقدی اور دیگر سامان لوٹ لیاگیا،8جون کو حیدری میں واقع جیولرز کی دکان سےملزمان کروڑوں روپے مالیت کے سونے کے زیورات لے اڑے۔برنس روڈ پر مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ملزم ہلاک ہو گیا،10جون کو قائد آباد میں ٹریفک پولیس اہلکار سے سرکاری اسلحہ چھین کر فرار ہونے والے دو ڈاکودوسرے اہلکار کی فائرنگ سے ہلاک،10جون کو گلستان جوہر میں ایک شخص پر اسرار فائرنگ سے جاں بحق ۔
17جون کو اورنگی ٹاؤن میں دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے 2 پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا20جون کو پیر آباد کے علاقے میں شوہر نے بیوی کو قتل کر دیا۔20جون کو زینب مارکیٹ میں نقب زنی ،ملزمان 12سے زائد دکانوں کے تالے کاٹ کر لاکھوں روپے نقدی اور قیمتی سامان لے اڑے۔22جون کو ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں قیدی دم توڑ گیا23جون کو سینٹرل جیل میں تیز دھار آلے سے قیدی کا گلہ کٹ گیا ،24جون کو ضلع ملیر پولیس کا ناردرن بائی پاس پر مبینہ مقابلے کے بعد دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے تین دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعوی ،24جون کوبلدیہ ٹاؤن سے دو فراد کی لاشیں ملیں، 27 جون کو نارتھ ناظم آباد میں پولیس موبائل اور موٹر سائیکل سوار اہلکاروں نے گھر کا صفایا کر ڈالا۔
29جون کو سی ٹی ڈی سول لائن کے اہلکار وں کا ڈکیتی میں ملوث ہونے کا انکشاف،30جون کو پنجاب چورنگی سے نامعلوم ملزمان کی جانب سے شہری کے اغوا کے بعد تاوان کی وصولی کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی ہو گیا،9جولائی کو ڈیفنس میں نجی ٹی وی کے اینکر مرید عباس اور ان کے دوست خضرکا قتل، 11جولائی کو ایف آئی اے نے خواتین کی ویڈیوز اور تصاویر بنا کر بلیک میل کر نےوالے جعلی پیرکو گرفتار کر لیا، ا11جولائی کو اورنگی ٹاؤن میں سسرالیوں کے ہاتھوںخاتون اقراءبتول قتل۔
12جولائی کو پولیس نے حساس اداروں کے اہلکار بن کر تاجروں کو اغواکر کے تاوان وصول کرنے والے گروہ کے5اغواکاروں کو گرفتار کر لیا،12جولائی کو سرجانی تھانے کے لاک اپ میں پر اسرار طور پر قیدی ہلاک ہو گیا،13جولائی کو رینجرز نے گلشن معمار میں کارروائی کرتے ہو ئے بھاری تعداد میں اسلحہ اور دیگر سامان برآمد کرلیا۔
15جولائی کو گلشن اقبال میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے این ای ڈی کے چیئرمین کی اہلیہ جاں بحق ہو گئیں،15جولائی کو نجی ٹی وی کے اینکر پرسن مرید عباس قتل کیس میں ایک ارب روپے سے زائد کا مالی فراڈ سامنے آنے پر انویسٹی گیشن پولیس نے معاملہ قومی احتساب بیورو کے سپرد کرنے کی سفارش کی ،18جولائی کو ضمانتوں پر رہا ہونے والے ملزمان کی نگرانی کے لیے پولیس نےای ٹیگنگ کا فیصلہ کیا،19 جولائی کو سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا،20جولائی کو احسن آباد میں پولیس اہلکاروں نے بھتہ نہ دینے پر عمر رسیدہ پان فروش کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا۔
20جولائی کو ڈیفنس میں ٹی وی اینکر سمیت دو افراد کے قتل کے واقعہ کے عینی شاہد اور مرکزی ملزم عاطف کے ڈرائیور ندیم نے خود کشی کی کوشش کی،20جولائی کو صدر میں نقب زنی کی واردات، ملزمان 6 دکانوں کے تالے توڑ کر قیمتی سامان لےگئے،21جولائی کو ایس ایچ او سعود آباد شاہ رخ شیخ کو علاقےمیں جرائم کی سرگرمیوں میں اضافے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
25جولائی کو اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے 17کروڑ روپے مالیت کی گاڑیاں چھین کر ایک کروڑ روپے میں فروخت کیں، 25 جولائی کو سینٹرل جیل کا قیدی دوران علاج سول اسپتال میں چل بسا، 27جولائی کو نارتھ کراچی میں نامعلوم ملزمان گھر کے باہر سے قربانی کے ایک درجن سے زائد بکرے چوری کر کے فرار ہوگئے،28جولائی کو سہراب گوٹھ میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہو گئے،29جولائی کو کراچی میں پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایس ایچ او لانڈھی سعادت بٹ زخمی ہو گئے،30جولائی کو دستگیر میں فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہوگیا،3اگست کو سٹی کورٹ سے پیشی پر آنے ولا ملزم فرار ہوگیا۔
3اگست کو دہشت گردوں سے مقابلے میں استعمال ہونے والی بکتربند گاڑیاں ضلعی ہیڈکوارٹرز میں بھیجنے کی ہدایات جاری کردیں، 3اگست کو گلشن حدید میں گاڑی پر پولیس اہلکار کی فائرنگ سےایک شخص جاں بحق ،5اگست کو پولیس نے ریڈ زون میں احتجاجی مظاہرہ کرنے پر تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر کو گرفتار کرلیا ،6اگست کو سائٹ ایریا میں بینک سے رقم نکال کر فیکٹری جانے والا شخص قتل ۔10اگست کو ساؤتھ پولیس نے ریٹائرڈ پولیس کلرک کو اغوا کر کے تاوان طلب کرنے والے ملزم اور ساتھی کو گرفتار کر لیا،،17اگست کو فیڈرل بی صنعتی ایریا میں فائرنگ سے فیکٹری کا ملازم جاں بحق ہوگیا ۔
23اگست کو شہریوں اور دکانداروں سے سر عام بھتہ طلب کرنے والے مبینہ ٹاؤن تھانے کے 8اہلکاروں کو ایڈیشنل آئی جی کراچی کے حکم پر گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا،24اگست کو ٞگڈاپ سٹی میں شوہر نے بیو ی کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی ،25اگست کو ساحل سمندر پر پارکنگ اور پتھاروں والے دو ٹھیکیداروں کے درمیان تصادم میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا،25اگست کوضلع ملیر کے فقیرا گوٹھ اور نور محمد گوٹھ میں ڈکیتوں کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق،26اگست کو گلستان جوہر اور شادمان ٹاؤن میں ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے ڈی ایس پی کا بھانجا اور ایس ایچ او کی سالی جاں بحق ہوگئے۔28اگست کو کلفٹن میں واقع پارک سے 3افراد کی تشدد زدہ لاشیںبرآمد۔
30اگست کو ابراہیم حیدری کے علاقے میں باپ نے معصوم بیٹے کوقتل کردیا۔ 8ستمبر کو کلفٹن میں مسلح ملزمان نے آر او پلانٹ پر فائرنگ سےیک شخص کو قتل،19ستمبر کو ناظم آباد عید گاہ گراؤنڈ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید ،پولیس کی جوابی فائرنگ سے دو ڈاکو بھی مارے گئے،21ستمبر کو کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی لیاقت قریشی کو قتل کرنے والے ٹارگٹ کلر کو 8سال بعد گرفتار کرلیا،24 ستمبر کو شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے بلاک بی میں گھر میں ڈکیتی کی نیت سے داخل ہونے والے دو ڈاکوؤں کو گھر کے مالک نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا،26ستمبر کو کراچی میں کچرا پھینکنے اور گندگی پھیلانے پر سکھن پولیس نے پہلا مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔
28ستمبر کو لانڈھی میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے سیکورٹی ادارے کا اہلکارشہید ہو گیا،یکم اکتوبر کو نارتھ کراچی شادمان ٹاؤن میں خاتون سے مبینہ اجتماعی زیادتی کےالزام میں 2پولیس اہلکاروں سمیت 6 ملزمان گرفتار ، 3 اکتوبر کو گلشن اقبال میںمسلح ڈاکوؤں کی فائرنگ سے یونیورسٹی کی طالبہ مصباح اطہرجاں بحق،5اکتوبر کو عزیز آباد مدنی مسجد کے باہر فائرنگ سے پی ٹی آئی کا سابق عہدیدار جاں بحق ہو گیا، 6 اکتوبر کو گلستان جوہر سے پانچ نوجوانوں کی شارٹ ٹرم گڈنیپینگ میں ملوث شاہراہ فیصل تھانے کے چار پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا،9اکتوبر کو کلفٹن میں گھر سے ڈاکٹرفصیح عثمانی اور ان کے بیٹے کامران عثمانی کی لاشیں برآمد ،10اکتوبر کو ایف آئی اے نے خاتون کو جنسی ہراساں کر کےاسکی ویڈیوز بنانے اور الیکٹرک شاک دینے والا ملزم کو گرفتار کر لیا۔
13اکتوبر کو ماڑی پور کے علاقے جاوید بحریہ سوسائٹی میں مسلح ڈکیت 2 گھروں سے تقریباً 142تولہ سونا ، 81ہزار ریال،ڈالرز ، موبائل فونز،اسلحہ اور دیگر قیمتی سامان لے اڑے، 14اکتوبر کو لیاقت آباد میں غلط انجکشن لگنے سے چھٹی جماعت کی طالبہ جاں بحق ہو گئی،15اکتوبر کو نیو سبزی منڈی میں فائرنگ سے باپ بیٹا جاں بحق ہوگئے،16اکتوبر کو سپرہائی وے لنک روڈ پر قائم ٹول پلازہ عملے نے تلخ کلامی پرٹرک ڈرائیوروں پر فائرنگ کرکے دو ٹریلر ڈرائیور اور ایک کلینر کوہلاک کردیا۔
19اکتوبر کو سرجانی ٹاؤن میں رکشہ ڈرائیور نے گھر میں گھس کر خاتون کو چھری کے وار کرکے قتل کرنے کے بعدخود کو بھی چھری کے وار کرکے زخمی کرلیا،21اکتوبر کو عزیز آباد کے علاقے میں مسلح ملزمان کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا،22اکتوبر کو رضویہ کے علاقے میں گھر میں گھس کر لوٹ مار کرنے والے ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان مقابلہ، دو ڈکیت ہلاک ،ایک زخمی حالت میں گرفتار، ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا، 24 اکتوبر کو سرجانی ٹاؤن میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں خاتون قتل جبکہ نوجوان زخمی ہو گیا۔
28اکتوبر کو سکھن کے علاقے میں گھریلو تنازعہ پر باپ کی فائرنگ سے بیٹا ہلاک۔یکم نومبر کو پاک کالونی کے ایم سی فلیٹ میں بیٹیوں کے تشدد سے باپ ہلاک،یکم نومبر کو شاہ لطیف ٹاؤن میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا،3نومبر کو قائد آباد میں شادی کی تقریب میں پولیس اہلکار کی فائرنگ سے ایک بچہ جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا،9نومبر کو بلوچ کالونی پولیس نے ڈیفنس ویو میں جعلی سیکورٹی کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مار کر چار جعلی سیکورٹی گارڈز کو گرفتار کر کے انکے قبضے سے غیر قانونی اسلحہ اور گولیاں برآمد کرلیں۔
11نومبر کو پیر آباد میں مالک مکان اور کرائے دار میں جھگڑے میں مالک مکان ہلاک ،15نومبر کو شاہ لطیف میں فروٹ کے اسٹال پر لوٹ مار کرنے والا ڈکیت دکاندار کی فائرنگ سے ہلاک ،16نومبر کو ضلع کورنگی پولیس نے شارٹ ٹرم کڈ نیپنگ اور بھتہ خوری میں ملوث پولیس افسر اوراہل کار گرفتار ،19نومبر کو شہر میں فائرنگ کے مختلف واقعات ، کمسن بچی سمیت3افراد ہلاک،21 نومبر کوعسکری پارک نزدیک موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان ہلاک ،22نومبر کو کینٹ اسٹیشن کے قریب پولیس اہلکاروں کی کار پر فائرنگ ،ایک نوجوان نبیل ہود بھائی جاں بحق جبکہ اس کا دوست زخمی ہوا۔
24نومبر کو الفلاح کے علاقے میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے اے ایس ایف کا انسپکٹر جاں بحق ،25نومبر کو منگھوپیر گرم چشمہ پر فائرنگ سے ایک شخص ہلاک 28نومبر کو شاہ لطیف کے علاقے میں پولیس مقابلے میں ایک ملزم ہلاک جبکہ دوسر ا زخمی ہو گیا،30نومبر کی شب بخاری کمرشل سے کار سوار ملزمان نے دعا منگی نامی طالبہ کواغواکر لیا جبکہ لڑکی کے ساتھ موجود نوجوان حارث فتح سومرو فائرنگ سے زخمی ہوا،7دسمبر کو مغو یہ ڈرامائی طور پر خود ہی گھر پہنچ گئی۔
10سمبر کو سولجر بازار میں ایف آئی اے کے جعلی ٹارچر سیل کا انکشاف ہوا، شہریوں کو ایف آئی اے اہلکار بن کر ٹارچر سیل میں تشدد کر کے بھتہ اور تاوان وصول کیا جاتا تھا،12دسمبر کو ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے کارروائی کرتے ہوئے اسٹیل مل کے 4 افسران اور نجی بینک کے دو افسران کوگرفتار کر لیا،12دسمبر کو بلدیہ ٹاؤن جنگل اسکول کے قریب واقع ٹائر پنکچر کی دکان میں دوستوں نے مذاق کرتے ہوئے ساتھی کے پیٹ میں ہوا بھرکر ہلاک کردیا،14دسمبر کو سندھ پولیس کے گریڈ20 کے خادم حسین رند اور ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے صوبائی پبلک سیفٹی اور پولیس کے شکایتی کمیشن میں اپیلیں دائر کر دیں ۔سندھ حکومت نے دونوں افسران کی خدمات وفاق کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
کراچی پولیس کے ریکارڈ کے مطابق سال2019میں 9دسمبر تک شہر کے مختلف علاقوں میں 475افراد قتل ہوئےجن میں ٹارگٹ کلنگ میں12،ذاتی رنجش اور جھگڑوں میں407،ڈکیتی مزاحمت پر43،پولیس مقابلوں میں 6 جبکہ دیگر واقعات میں4افراد قتل ہوئے،پولیس ریکارڈ کے مطابق 3 لاشیں اب تک ایسی ہیں جنکی شناخت نہیں ہو سکی۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق 9دسمبر تک شہر کے مختلف علاقوں میں263مقابلے ہوئےجن میں 30 ملزمان ہلاک ہوئے ،اس دوران 342گینگز کو توڑا گیا،پولیس ریکارڈ کے مطابق بڑے جرائم میں ملوث 40ہزار100سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔اس دوران مختلف اقسام کے 6ہزار923ہتھیار برآمد کیے گئے جن میں 61ایس ایم جیز، 6696 پستول/ ریوالور/ماؤذر،84رائفل اور82رپیٹرز/شارٹ گنز شامل ہیں جبکہ اس دوران234کلو دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔پولیس ریکارڈ کے مطابق سال2019میں اب تک12پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
پولیس نے 4 ہزار 400 کلو گرام سے زائد چرس،55کلو گرام ہیروئن اور شراب کی 4 ہزار 700سے زائد بوتلیں برآمد کیں۔سال2019میں اغوا برائے تاوان کے33واقعات رپورٹ ہوئے ،27مغویوں کو بازیاب کروالیا گیا،24اغوا کار گرفتار کیے گئے جبکہ ایک مغوی ہلاک ہوا۔بھتہ خوری کے109واقعات رپورٹ ہوئے ۔
سوشل میڈیا پر رواں برس بھی خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات نہ تھم سکے۔ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کو رواں برس 7 ہزار سے زائد شکایت موصول ہوئیں۔ان میں سے 2136 شکایات ثبوتوں کے ساتھ ملیں، 2019 میں831انکوائریز کی گئیں جبکہ 60 کیسز پر تفتیش جاری ہے ،ایف آئی اے نے بتایا کہ سب سے زیادہ کیسز خواتین کوہراساں کرنے اور دوسرے نمبر پر سائبر فراڈ کے سامنے آئے۔
سی پی ایل سی کے ریکارڈ کے مطابق رواں سال نومبر تک شہر کے مختلف علاقوں سے1572گاڑیاں چھینی اور چوری کی گئیں،اس دوران 27 ہزار 800 سے زائد موٹر سائیکلیں چوری اور چھینی گئیں،سی پی ایل سی کے مطابق رواں سال کے گیارہ ماہ کے دوران شہریوں کو 43ہزار سے زائد موبائل فونز سے محروم کیا گیا۔