• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی آئی اے ملازمین کی ڈگریاں چیک کرانے کا حکم

سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے ملازمین کی ڈگریاں چیک کرانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتِ عظمیٰ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ڈگریوں کی تصدیق کر کے رپورٹ جمع کرائی جائے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر چیئرمین ایچ ای سی، ایم ڈی پی آئی اے اور اٹارنی جنرل کو بھی طلب کر لیا۔

درخواست گزار کے وکیل مدثر حسن رضا نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ پی آئی اے ملازمین نے آزاد کشمیر کی نجی یونیورسٹی سے تعلیمی اسناد حاصل کیں۔

وکیل نے کہا ہے کہ ایئر لائن ملازمین کبھی یونیورسٹی نہیں گئےتاہم انہیں ڈگریاں مل گئیں، ان سناد کی بنیاد پر محکمانہ پروموشن حاصل کی گئی۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ الخیر یونیورسٹی محض دکھاوے کی جامعہ ہے، جہاں تعلیمی عمل کے بغیر ڈگریاں فروخت کی گئیں۔

عدالت عظمیٰ نے مزید کہا کہ بظاہر ڈگریوں کے حصول کا عمل غیر قانونی لگتا ہے، پی آئی اے میں نجی یونیورسٹی سے حاصل کی گئی اسناد کو پذیرائی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیئے: ڈگریاں تسلیم نہ ہونے پر الخیریونیورسٹی سے جواب طلب

سپریم کورٹ آف پاکستان نے یہ حکم بھی دیا کہ پی آئی اے یقینی بنائے کہ ملازمین کی تعلیمی اسناد منظور شدہ تعلمی اداروں سے ہوں۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین