وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے، جنرل قمرجاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سوچ سمجھ کر کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس سے قبل ہوا جس کی وزیراعظم عمران خان نے صدارت کی اور اٹارنی جنرل پاکستان نے بریفنگ دی۔
وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ عدالت میں نہیں جانا چاہیے تھا، لیکن ہم قانون سازی کررہے ہیں، تمام ارکان پارلیمنٹ اور اتحادیوں نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، ہم نے عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ نہیں کرنا ہے۔
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ نے نوکریاں نہ ملنے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ گریڈ ون سے 5 کی نوکریاں دی جائیں،نوکریوں کی قرعہ اندازی نہیں ہونی چاہیے۔
اس موقف پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قرعہ اندازی کا طریقہ آپ سب کے حق میں ہے۔
ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ سیاستدانوں کو نیب سے ریلیف ملنا چاہیے، جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کو ڈرنے کی کیا ضرورت ہے، میرے اور میری اہلیہ کے اکاؤنٹس بھی چیک ہوئے ہیں۔
اس موقع پر اجلاس میں پرویز خٹک نے وزراء کی سینیٹ میں عدم حاضری کی شکایت کی جس پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آئندہ جو وزیر سینیٹ میں نہ آئے اس کی فہرست بنائی جائے۔