کوئٹہ ، راولپنڈی، اسلام آباد(نمائندہ جنگ، اے پی پی، صباح نیوز) کوئٹہ کے سیٹیلائٹ ٹاؤن میں مغرب کی نماز کے دوران خود کش حملہ،15 نمازی شہید جبکہ40افراد زخمی ہو ئے ، شہداء میں DSP امان اللہ بھی شامل، بیٹا ایک ماہ پہلے شہید کیاگیا۔
خودکش حملہ آور دوسری صف میں کھڑا تھا،دھماکےسے ہر طرف خون اور گوشت کے لوتھڑے پھیل گئے، مسجد کو شدید نقصان، 40 زخمیوں میں سے 20 کی حالت تشویشناک، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ،وزیراعلیٰ کی شہر کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ مسجد میں بے گناہوں کو نشانہ بنانے والے سچے مسلمان نہیں ہوسکتے، وزیر اعظم عمران خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا اور رپورٹ طلب کرلی، ادھر صدر علوی و سربراہ پاک بحریہ نے بھی دھماکے کی مذمت کی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق سیٹیلائٹ ٹائون کے علاقے اسحاق آباد کی مسجد میں گزشتہ روز مغرب کی نماز ہو رہی تھی کہ اسی دوران دوسری صف میں کھڑے ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں مسجد کے پیش امام، پولیس ٹریننگ کالج کے ڈی ایس پی امان اللہ خان سمیت 15 نمازی شہید جبکہ 40 شدید زخمی ہوگئے۔
دھماکے کے باعث مسجد میں بھگدڑ مچ گئی، پولیس اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچایا ،دھماکے کی اطلاع پر سیکڑوںلوگ مسجد اوراسپتال پہنچ گئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ 10سے 12 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ہلاکتوں میں اضافے کا مکان ہے، دھماکے کی اطلاع پر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور عملے کو فوری طلب کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی کے بیٹے کو بھی ایک ماہ قبل فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا تھا۔
ادھر آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کوئٹہ کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ کوئٹہ کے علاقے سیٹیلائٹ ٹائون کی مسجد میں ہونے والے بم دھماکے کے بعد ایف سی بلوچستان کے جوان کوئٹہ میں دھماکا کی جگہ پر پہنچ گئے ہیں، ایف سی نے تمام علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور پولیس کیساتھ مل کر سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
آرمی چیف نے دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ جن لوگوں نے مسجد میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا وہ سچے مسلمان نہیں ہو سکتے، پولیس اور انتظامیہ کو ہر ممکن سہولت دی جا رہی ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
جمعے کو وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے اور دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
صدر مملکت عارف علوی ، وزرائے اعلیٰ، اسپیکر قومی اسمبلی اور سربراہ پاک بحریہ نے بھی کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہر ے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی صحتیابی کیلئے دعائیں کیں۔
خود کش حملے کا مقدمہ ایس ایچ او سیٹیلائٹ ٹائون کی مدوعیت میں انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔