• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملازمہ کو پنجرے میں بند کرنے اور تشددکےملزمان کو پیش کرنے کا حکم

کراچی(محمد ندیم،اسٹاف رپورٹر) ملازمت کے نام پر خاتون کو پنجرے میں بند کرنے،تشدد،پاؤں پر گرم پانی پھینکنے اور ہاتھوں پر چھریاں مارنے کے کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی افسر کو پیش رفت رپورٹ کے ساتھ ملزمان کو پیش کرنے کا حکم دیدیا،تفصیلات کے مطابق 27مارچ 2019کو خاتون شریفہ مائی کو ملزم ذیشان شاہ نے بلایا،جہاں ملزم اور اس کی بیوی نے خاتون کو پنجرے میں بند کردیا،پولیس نے خاتون کو بازیاب کرایا تو وہ پنجرے میں بند تھی،خاتون نے بتایا کہ ملزم اور اس کی بیوی گھر کا کام کرانے کے بعد مجھے پنجرے میں بند کردیتے تھےاور جب میں شور کرتی تھی تو تشدد کا نشانہ بناتے تھے، میرے پاؤں پر گرم پانی پھینکتے تھے اور ہاتھوں پر چھریاں مارتے تھے،پولیس نے متاثرہ خاتون کے بیٹے ابوبکر کی شکایت پر ملزم ذیشان کے گھرپر چھاپہ مار کر خاتون کو زخمی حالت میں برآمد کیا،ملزم نے خاتون کے بال بھی کاٹے ہوئے تھے،ملزم موقع سے فرار ہوگیا تھا،بعدازاں ملزم نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سائوتھ کی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی تھی،پولیس نے متاثرہ خاتون کا میڈیکل کراکر ایف آئی آر نمبر 06/2020درج کرکے اس کے بیٹے کے حوالے کردیا،اسی دوران متاثرہ خاتون نے اپنے وکیل لیاقت علی خان ایڈووکیٹ کے توسط سے علاقہ مجسٹریٹ کے روبرو 164کا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے درخواست دی جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو پابند کیا کہ 16جنوری کو پیشرفت رپورٹ بمعہ ملزمان عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ متاثرہ خاتون کا بیان قلمبند کیا جاسکے،ملزمان کے خلاف تھانہ بوٹ بیسن میں مقدمہ درج ہے۔
تازہ ترین