• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوانوں کی اکثریت نے آئندہ 10 برس میں جوہری حملے کا خدشہ ظاہر کردیا

کراچی (نیوز ڈیسک) دنیا میں نوجوانوں کی اکثریت سمجھتی ہے کہ آئندہ 10 برس کے دوران جوہری حملے کا خطرہ ہے، یہ عالمی امور کے حوالے سے نوجوانوں کی رائے ہے۔ ہلال احمر کی انٹرنیشنل کمیٹی جو کہ انسانی حقوق کی ایک عالمگیر تنظیم ہے نے دنیا بھر کے 16 ممالک میں 20 برس سے لیکر 35 برس کی عمر تک کے 16 ہزار سے زائد نوجوانوں سے سروے کیا۔ ان ممالک میں افغانستان، کولمبیا، فرانس، انڈونیشیا، اسرائیل، ملائیشیا، میکسیکو، نائیجیریا، فلسطین، روس، جنوبی افریقا، شام، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، یوکرین اور امریکا شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 54 فیصد نوجوانوں کی رائے تھی کہ آئندہ دہائی کے دوران جوہری حملہ ہوسکتا ہے۔ سب سے زیادہ جن نوجوانوں نے جوہری حملے کا خدشہ ظاہر کیا ان کا تعلق ملائیشیا سے تھا جبکہ جنگ کا شکار ملک شام کے نوجوان جوہری حملے کے حوالے سے زیادہ پریشان نہیں ہیں۔ اسی طرح نوجوانوں کی بڑی تعداد نے جوہری ہتھیاروں کو 12 اہم مسائل میں سب سے معمولی مسئلہ قرار دیا۔ 54 فیصد نوجوانوں نے کرپشن کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔ اسی طرح 52 فیصد نے بے روزگاری کو، 47 فیصد نے بڑھتی ہوئی غربت کو، 47 فیصد نے دہشتگردی کو، 45 فیصد نے جنگوں اور تنازعات کو، 41 فیصد نے غیر مناسب طبی سہولیات کو، 41 فیصد نے کمزور معیشت کو، 40 فیصد نے گلوبل وارمنگ کو، 33 فیصد نے قدرتی آفات کو، 32 فیصد نے تعلیم تک رسائی میں مشکلات کو، 27 فیصد نے بڑھتی ہوئی امیگریشن کو اور 24 فیصد نے جوہری ہتھیاروں کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔ جوہری حملہ سب سے بڑا مسئلہ بدستور برقرار ہے۔ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان جوہری جنگ کا خطرہ تاحال پوری طرح ختم نہیں ہوا۔ اسی طرح دو بڑی عالمی جوہری طاقتوں پاکستان اور امریکا کے درمیان کسی بھی وقت کوئی بڑا تنازع شروع ہوسکتا ہے۔  
تازہ ترین