پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لیاری میں اربن فاریسٹ منصوبہ شروع کرنے پرخوش ہوں، جلد ملیر میں بھی اس قسم کے منصوبے کا آغازکریں گے، نوجوانوں کو صحت افزا سرگرمیاں فراہم کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار لیاری میں اربن فاریسٹ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
چپئرمین پی پی نے کہا کہ لیاری کے نوجوانوں کے مطالبات پورے کریں گے، سندھ حکومت نوجوانوں کو جو سہولیات فراہم کرےگی اس سے انہیں فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ لیاری کے نوجوان فٹ بال اور دیگر کھیلوں میں سب سے آگے ہیں۔ سندھ حکومت لیاری کے نوجوانوں کو اسپورٹس کی سہولیات فراہم کرے۔ لیاری میں امن وامان کی صورتحال بہت بہتر ہے۔ لیاری کے نوجوانوں کا مطالبہ ہے کہ ان کی سماجی سرگرمیاں بحال کی جائیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اربن فاریسٹ منصوبہ اس وقت کامیاب ہوگا جب لیاری کے لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ اربن فاریسٹ کا منصوبہ کراچی کے عوام کا منصوبہ ہے۔ لوگ درخت لگانے اور اس کی دیکھ بھال میں ہمارا ساتھ دیں۔ منصوبے کی تکمیل سے کراچی میں نئی تاریخ رقم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کم وسائل کے باوجود کراچی میں سڑکوں، فلائی اوور اور پانی کی فراہمی کے منصوبے شروع کیے ہیں۔ سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے مقابلے میں زیادہ محنت کی ہے۔ ہم سب ملکرسندھ حکومت کو اس کا حصہ دلوائیں گے۔
چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت، سندھ کے عوام کے معاشی حقوق چھیننے کی کوشش کررہی ہے۔ این ایف سی سے سندھ کے 100 ارب روپے سے زائد وفاق نے روک لیے، اگر سندھ کو این ایف سی سے پورے پیسے ملتے تو سندھ کے نوجوانوں کو روزگار مل سکتا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جب سے کٹھ پتلی حکومت آئی ہے غریبوں سے ان کی چھت چھین لی گئی ہے۔ غریبوں کو ایک گھر دینے کی بجائے حکومت نے ہزاروں گھرگرائے ہیں۔ عوام کے معاشی قتل کے منصوبے لے کرحکمران برسر اقتدار آئے ہیں۔ موجودہ حکومت کے پہلے بجٹ کے موقع پر ہی کہا تھا کہ یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کا نقصان عوام بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافی بوجھ کی صورت میں اٹھارہے ہیں۔ مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت ائی آیم ایف کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کرے۔ آئی ایم ایف کا غریب دشمن پیکیج عوام کو منظور نہیں ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پی ٹی آئی کے غریب دشمن پیکیج کے مسترد کرتے ہیں۔ پیپلزپارٹی عوام دوست معاشی پالیسیاں متعارف کراتی ہے۔ سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو نے روزگار کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے ۔ بے نظیر بھٹو نے روزگار اور معاشی ترقی کے فلسفے پر عمل کیا۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے دورمیں بھی عام آدمی کے معاشی حقوق کا تحفظ کیا گیا۔ سرکاری ملازمین فوج کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ کیا گیا۔ موجودہ حکومت نے عوام دوست انقلابی پالیسی متعارف نہیں کرائی۔ عوام کو ریلیف دینے کی بجائے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کردیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ غریبوں سے چھت، روزگار چھیننے والے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے شہید بی بی کی تصویر ہٹانا چاہتے ہیں۔ ہم عوام کی طاقت سے حکومت میں واپس آئیں گے۔ مجھے عوام کی مدد اور حمایت چاہیے، پیپلزپارٹی حکومت میں آکر موجودہ حکومت کی جانب سے چھینی گئی تمام سہولتیں واپس کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ غریب اور عوام دشمن حکمرانوں سے نجات کے لیے پیپلزپارٹی کی واپسی کی ضرورت ہے۔ بے نظیر بھٹو کے فلسفے پر عمل کرکے لوگوں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت ہے۔ ہم عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کریں گے، اور غریب کی آواز بنیں گے۔