پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکمران آج سے اپنی سمت درست کریں اور آئی ایم ایف کی ڈیل پھاڑدیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی ایم ایف معاہدے کو پھاڑ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جس تیزی سے ایک سال میں مہنگائی بڑھی ہے، ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا، 15 ماہ میں جتنا قرض لیا گیا اتنا کبھی نہیں لیا گیا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ سوال اٹھانے پر گالی گلوچ شروع ہوجاتی ہے، حکومت گالم گلوچ اور ماضی میں رہنے کی عادی ہوچکی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب آپ نالائق ہیں، نااہل ہیں، حکومت نہیں چلاسکتے، ہم کہتے ہیں آئی ایم ایف سے جو ڈیل کی گئی ہے، اس پر نظر ثانی کی جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ راتوں رات تمام اصلاحات نہیں لائی جاسکتیں، آئی ایم ایف سے کہہ دیں کہ ہم اتنا ٹیکس جمع نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی قومی اسمبلی کے ایجنڈے پر تھی، دو دن سے آپ کارروائی دیکھ رہے ہیں، عوام کو جلد از جلد ریلیف پہنچانا ہماری ترجیح ہے، کسانوں اور مزدوروں کا معاشی قتل ہورہا ہے۔
پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ پاکستان آنے پر طیب اردوان کو بھرپو ر عزت دیں گے، اگر حکومت نے سب کو گالیاں دیں تو ترک صدر کی آمد پر مشترکا اجلاس چلانا مشکل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مشترکا اجلاس بلارہی ہے تو ہنگامہ خیز ہوسکتا ہے، کوئی ناراض ہے تو اپنا پورا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں، حکومت پر تنقید کی جائے تو وہ ذاتیات پر آجاتی ہے، گالیاں دیتی ہے، افسوس کے ساتھ حکومت حقیقت پر بات نہیں کرتی۔