• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

درد کش دوائیں بیٹیوں کی قبل از وقت بلوغت کا باعث

لندن ( جنگ نیوز) دوران حمل خواتین کی جانب سے درد کش دوائوں کا استعمال ان کی بیٹیوں کی قبل از وقت بلوغت کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ بات ڈنمارک میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ آراہوس یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر دوران حمل ماؤں کی جانب سے دردکش دوائوں کا استعمال کیا جائے تو ان کی بیٹیوں میں بلوغت کی علامات 10 یا 11 سال کی عمر بلکہ اس سے بھی پہلے ظاہر ہو سکتی ہیں۔یہ پہلا موقع ہے کہ کسی طبی تحقیق میں دوران حمل دردکش دوائوں اور بچیوں میں بلوغت کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے دونوں کے درمیان تعلق کا پتہ چلا ہے اور دوران حمل جتنے ہفتے درد کش دوائوں کا استعمال ہوتا ہے، لڑکیوں میں بلوغت کی علامات اتنی جلد سامنے آنے کا امکان بڑھتا ہے، تاہم لڑکوں میں ایسا نہیں دیکھا گیا ۔ اس تحقیق کے دوران ڈنمارک کے برتھ کنٹرول کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔ ایک لاکھ خواتین پر مشتمل گروپ نے ریسرچ کےدوران تفصیلی معلومات فراہم کیں کہ دوران حمل کتنی بار انہوں نے دردکش دوائیں استعمال کیں۔ ان خواتین نے 2000 سے 2003 کے دوران 15 ہزار سے زائد بچوں کو جنم دیا جن میں 7 ہزار 697 لڑکے اور 8 ہزار 125 لڑکیاں تھیں، جن کا جائزہ 11 سال تک لیا گیا اور ان سے بلوغت کے سوال نامے ہر 6 ماہ بعد بھروائے گئے۔ تحقیق میں پتہ چلا کہ ان لڑکیوں میں بلوغت کی علامات اوسطاً ڈیڑھ سے 3 ماہ جلد نمودار ہوئیں جن کی ماؤں نے حمل کے دوران 12 ہفتے سے زائد دورانیے تک دردکش دوائیں استعمال کی تھیں ۔ ریسرچرز کے مطابق ڈیڑھ سے تین ماہ قبل بلوغت بظاہر تو اہم نہیں لگتی مگر جب اس کا جائزہ دوران حمل دردکش دوائوں کے استعمال کے تسلسل کے ساتھ لیا جائے تو لوگ نتائج کا نوٹس لینے پر مجبور ہوجائیں گے، یہ نتائج فیصلہ کن نہیں جو موجودہ پریکٹس کو بدلنے پر مجبور کرے، مگر یہ نتائج ات تصور کہ دردکش دوائیں دوران حمل محفوظ اور بے ضرر انتخاب ہے کو ضرور چیلنج کرنے میں مدد دے گی ۔ دنیا بھر میں عام دستیاب دردکش دوائوں کے استعمال کی شرح بڑھ چکی ہے اور تحقیقی رپورٹس کے مطابق 50 فیصد سے زائد حاملہ خواتین ان دوائوں کا استعمال کم از کم ایک بار ضرور کرتی ہیں ۔ محققین نے بتایا کہ قبل از وقت بلوغت کو عمر بڑھنے پر زیادہ سنگین امراض جیسے ذیابیطس، موٹاپے، دل کی شریانوں سے جڑے امراض، مثانے اور بریسٹ کینسر کے خطرات سے جوڑا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ضروری ہے کہ قبل از وقت بلوغت کی ممکنہ وجوہ کی نشاندہی کر کے اس کی روک تھام کی جانی چاہیے ۔
تازہ ترین