• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کا خاتمہ یا قیامت کی آمد؟ 2020ء میں تباہ کن واقعات کی پیشگوئیاں

کراچی (نیوز ڈیسک) دنیا کے مختلف حصوں اور خطوں میں سازشی نظریات پیش کرنے اور پیشگوئیاں کرنے والے کئی مرتبہ دنیا کی تباہی کے حوالے سے اپنی اپنی آراء پیش کرکے لوگوں کو خوفزدہ کر چکے ہیں۔ 1980ء کی دہائی میں جوہری تباہی سے لے کر 2012ء میں مایا تہذیب سے جڑی تباہی کے حوالے سے بھی بہت کچھ لکھا جا چکا ہے۔ اگرچہ جیسا کہ ان سازشی نظریات اور پیشگوئیوں میں کہا گیا تھا ویسا نہیں ہوا، لیکن ایک مرتبہ پھر سال 2020ء کو ایسے ہی لوگوں نے اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا ایک نئی تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بلغاریہ کی اندھی خاتون بابا وانگا کا ذکر کیا گیا ہے۔ 23؍ سال قبل انتقال کر جانے والی بابا وانگا نے پیشگوئی کی تھی کہ 2004ء میں ایک تباہ کن سونامی آئے گی۔ اس واقعے کے نتیجے میں انڈونیشیا میں 2؍ لاکھ 27؍ ہزار افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ تاہم انہوں نے یہ پیشگوئی بھی کی تھی کہ 16؍ سال بعد ایک اور بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر یہ اندھی نجومی خاتون درست ثابت ہوتی ہیں تو 2020ء میں پاکستان، جاپان اور چین کے کچھ حصوں اور انڈونیشیا سے ایک اور بڑی سونامی ٹکرا سکتی ہے۔ ژان ڈکسن ایک ایسی نجومی ہیں جن کے قدر دانوں میں سابق امریکی صدر رچرڈ نکسن اور رونلڈ ریگن کی اہلیہ نینسی ریگن بھی ہیں۔ انہوں نے ہی جان ایف کینیڈی کے قتل کی پیشگوئی کی تھی۔
تازہ ترین