• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی املاک پر قبضے برقرار، حکام کی خاموشی، جعلی کھاتے بنانے کی اطلاعات

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) حکومت سندھ کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی سرکاری املاک پر برسوں سے قبضہ برقرار‘ محکمے نے مجرمانہ خاموشی اختیار کرلی ۔مذکورہ محکمے کی جانب سے بھی صوبے کے متعدد اضلاع میں محکمے کی املاک پر قبضوں کا عتراف کیا جاچکا ہے اور صوبائی حکومت سے مدد بھی طلب کی گئی ہے۔ حکومت سندھ کے دیگر محکموں کی طرح ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ بھی سرکاری املاک پر پنجے گاڑنے والے قبضہ مافیا کے سرغنہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے سے گریزاں ہے‘ اس ضمن میں صوبائی حکومت کے حکام بھی بخوبی آگاہ ہیں ۔کیونکہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے ذمہ داران کی جانب سے قبضے ختم کرانے کے لیے صوبائی حکومت کے حکام کو ایک رپورٹ بھی ارسال کی جاچکی ہے اور اس ضمن میں مدد کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ ”جنگ“ کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق صوبے بھر میں محکمہ ٹرانسپورٹ کی 40 فیصد سے زائد املاک پر قبضے ہوچکے ہیں جس میں ضلع حیدرآباد‘ میرپورخاص‘ ٹھٹھہ‘ سانگھڑ‘ خیرپور‘ دادو اور دیگر متعدد اضلاع و تحصیلوں کے چھوٹے بڑے شہر شامل ہیں لیکن قبضہ مافیا قانونی کارروائی سے بالکل محفوظ ہے۔ ”جنگ“ کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق حیدرآباد کی وحدت کالونی کے مقام پر 15 ایکڑ اراضی‘ میرپورخاص کے گل بھائی گوٹھ پر 1 ایکڑ‘ ٹھٹھہ میں 8 ایکڑ‘ میرپورخاص سندھری روڈ پر 1 ایکڑ‘ سکھر کے ڈگری کالج کے مقام پر ڈھائی ایکڑ ‘ دادو‘ سانگھڑ‘ خیرپور اور دیگر اضلاع میں بھی سرکاری املاک برسوں سے قبضہ خوروں کی نظر میں ہیں دوسری جانب ذرائع نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ قبضہ مافیا نے متعدد اضلاع میں متعلقہ محکمے کے افسران سے ساز باز کرکے سرکاری اراضی کے جعلی کھاتے بنوائے ہوئے ہیں اور بعد ازاں وہی زمین اونے پونے داموں فروخت بھی کی جاچکی ہے۔
تازہ ترین