• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم کا اسٹارٹ اپ پروگرام فعال ہونے سے قبل ہی تنازعات کا شکار

اسلام آباد(فخر درانی) وزیراعظم کا اسٹارٹ اپ پروگرام فعال ہونے سے قبل ہی تنازعات کا شکار ہوگیا ہے۔ اگنائٹ کے سی ای او کی تقرری پر بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تحفظات ہیں۔ جب کہ وفاقی سیکرٹری آئی ٹی کا کہنا ہے کہ حکومت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی۔ 

تفصیلات کے مطابق، وزیراعظم عمران خان کا حالیہ شروع کیا گیااسٹارٹ اپ پروگرام فعال ہونے سے قبل ہی تنازعات کا شکار ہوگیا ہے۔ وزارت آئی ٹی اور اس کے ذیلی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے درمیان اگنائٹ کے سی ای او کی تقرری پر اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ وزیراعظم نے 12 فروری کو ہی نیشنل انکوبیشن سینٹر (این آئی سی) اسٹارٹ اپ پروگرام کا افتتاح کیا تھا۔ 

وزارت آئی ٹی نے 12 دسمبر، 2019 کو سی ای او کا عارضی چارج رکن آئی ٹی، سید جنید امام کو دیا تھا۔ جس پر ڈائریکٹرز نے احتجاج کیا، کیوں کہ ان کا ماننا تھا کہ حکومت نے بورڈ منظوری کو نظرانداز کیا ہے۔ 

باوثوق ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے حکومت سے شکایت کی ہے کہ وزارت آئی ٹی کے اس نوٹیفکیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ 

وزارت آئی ٹی نے بھی 10 جنوری، 2020 کو لکھے گئے اپنے خط کے ذریعے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے نئے سی ای او کی تقرری کے عمل کو روک دیا ہے۔ جب کہ اگنائٹ نے 27 جنوری، 2020 کو چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے وزارت آئی ٹی کو آگاہ کیا ہے کہ یہ عمل میرٹ پر ایس ای سی پی قواعد کے مطابق انجام دیا جارہا تھا۔ 

اس حوالے سے جب وفاقی سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکشن شعیب احمد صدیقی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ شاید بورڈ ارکان نے ایسا کم علمی کی بنیاد پر کہا ہوگا۔

تازہ ترین