• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکہ اپنی فوج بتدریج نکالے گی، افغان سرزمین کسی ملک کیخلاف استعمال نہیں ہوگی، طالبان

لندن(جنگ نیوز)قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ امریکا سے معاہدے کے نتیجے میں اعتماد سازی کے لیے اقدامات کے علاوہ امریکا افغانستان سے اپنی افواج نکالے گا اور طالبان یہ یقین دہانی کرائیں گے کہ ان کی سرزمین امریکا سمیت کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ تشدد کے واقعات میں کمی یا روک تھام کا مقصد ایسا ماحول قائم کرنا تھا جس کے بعد معاہدے پر دستخط ہو سکیں۔انھوں نے کہا کہ 22 فروری سے تشدد کے واقعات روکنے کا وقت شروع ہو چکا ہے اور اس پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے،سہیل شاہین نے بتایا کہ 29فروری کو معاہدے پر دستخط کے بعد دونوں جانب سے قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ امریکا ان کے قیدیوں کو رہا کرے گا اور طالبان کی تحویل میں جو لوگ ہیں انھیں بھی رہا کیا جائِے گا، غیر ملکی افواج کا انخلاء ٹائم فریم کے تحت سلسلہ وار ہوگا۔ اس معاہدے کے نتیجے میں ایک بین الاقوامی کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی۔’ان بین الاقوامی مذاکرات میں افغانستان میں آئین اور اداروں کے بارے میں بات ہو گی، ان میں سکیورٹی اداروں کے حوالے سے مذاکرات ہوں گے۔ اس کے علاوہ ہر موضوع اور ہر مسئلے پر بات چیت کی جائے گی اور پھر رضا مندی سے اس بارے میں فیصلے کیے جائیں گے۔‘ سہیل شاہین نے بتایا کہ اس معاہدے پر دستخط کے بعد امریکا افغانستان سے اپنی فوجوں کو بتدریج نکالے گا اور یہ سب کچھ ایک باقاعدہ ٹائم فریم کے تحت ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی کانفرنس کے دوران امریکا اس بارے میں ایک ٹائم ٹیبل کا اعلان کرے گا، جس کے تحت افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

تازہ ترین