• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نے دوستانہ پالیسی میں سیاحت کو سرفہرست رکھا ہے، نائب صدر ایف پی سی سی آئی

حکومت کی جانب سے سیاحت کو فروغ دینے کی پالیسی کے مستقبل میں ملکی معیشت پر واضح مثبت اثرات سامنے آئیں گے، دنیا بھر میں سیاحت کھربوں ڈالر کی صنعت ہے، موجودہ حکومت نے اپنی لبرل اور دوستانہ پالیسی میں سیاحت کو سر فہرست رکھا ہے، گراس روٹ لیول پر غربت کے خاتمے میں بھی اس کا بنیادی کردار ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر خرم اعجاز نے فارن سر وسز آفیسرز کے وفد کے فیڈریشن ہاؤس کے دورے کے موقع پر انٹرایکٹیو سیشن میں کیا۔

وفد کی سربراہی ڈائر یکٹر فارن سروسز اکیڈمی محمد واصف نے کی۔

خرم اعجاز نے کہا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے پرامن ملک ہے، پاکستان میں تاریخی، قدرتی، مذہبی اور کھیلوں کی سیاحت کو فروغ دینے کے مواقع موجود ہیں، اچھی مارکیٹنگ سے پاکستان دنیا بھر کے سیاحوں کا مرکز بن سکتا ہے، پاکستان بہت خوبصورت ہے اور یہاں سیاحت کے بے پناہ مواقع موجود ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے نا ئب صدر نے فارن سروس افسران سے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ حکومت کی آزاد اور سر مایہ کاری دوست پا لیسیز کی وضاحت کی۔

خرم اعجاز نے کہا کہ سی پیک کے بھی ہماری معیشت پر جلد مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو جائیں گے، ہمارے خطے کی تجارت اس وقت کھربوں ڈالر ہے، اگر گوادر اور سی پیک روٹ کے ذریعے یہ تجارت کی جا ئے گی تو اربوں ڈالر کی لاجسٹک لا گت اور وقت کی بچت ہو گی، اسی لیے سی پیک کو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے لیے گیم چینجر کہا جاتاہے۔

انہوں نے کہا کہ اللّٰہ نے پاکستان کو بے شمار مالی و قدرتی و سائل سے نوازا ہے، پاکستان کا کثیرالثقافتی معاشرہ اور تمام ترقی پذیر ممالک کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں جو تمام ممالک کو مواقع فراہم کررہے ہیں کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کر یں۔ پاکستان کے پاس تربیت یافتہ اور تجربہ کار انجینئرز، بینکرز اور دیگر پیشہ ورانہ افراد کی کثیر تعداد مو جود ہے، جن کے پاس وسیع بین الاقوامی تجربہ ہے۔

خرم اعجاز نے وفد کو بر آمدات، تجارتی سر گر میوں سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ سیکر یٹر ی جنر ل ایف پی سی سی آئی ڈاکٹر اقبال تھہیم نے وفد کو ایف پی سی سی آئی کی سر گر میو ں اور تجارت و صنعتکاری میں فروغ سے بھی آگاہ کیا۔

وفد کو سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقعو ں سے بھی آگا ہ کیا جو کہ چین اور پاکستان اقتصادی راہداری کے ساتھ ابھر رہے ہیں۔

تازہ ترین