• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ پارلیمانی پارٹی میں گرما گرمی، شہباز شریف سے وطن واپسی کا مطالبہ، پارٹی پالیسیوں پر تنقید، نواز شریف بیانیے کو اپنانے پر زور، اختلافات کی تردید

ن لیگ پارلیمانی پارٹی میں گرما گرمی، شہباز شریف سے وطن واپسی کا مطالبہ


اسلام آباد، لاہور (نمائندہ جنگ، خبر ایجنسیاں)ن لیگ پارلیمانی پارٹی میں گرما گرمی، شہباز شریف سے وطن واپسی کا مطالبہ، پارٹی پالیسیوں پر تنقید، نواز شریف بیانیے کو اپنانے پر زور، اجلاس کے دوران ارکان نےملک میں مہنگائی اور معاشی تباہی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہاکہ غریبوں کی چیخیں نکل گئیں۔

ایک ہی دن میں اسٹاک مارکیٹ کا6فیصد گرنا نئی تاریخ ہے، صابر شاہ نےکہاکہ قائد کا بیانیہ چھوڑ کر نقصان اٹھایا، جاوید لطیف نےکہاکہ 4لوگ عقل کل نہیں ایک غلطی کرچکے جبکہ خواجہ آصف کاکہناتھاکہ جو کچھ کیا قیادت کے کہنے پر کیا۔پارلیمانی پارٹی نے کہاکہ معاشی تباہی کا الارم بج چکا، معاشی کشتی ڈوب گئی تو کچھ نہیں بچے گا۔

سویت یونین کے انجام سے سبق سیکھنا ہوگا، عمران خان پاکستان کا گوربا چوف ہے، FIA رپورٹ چینی چوروں کو بچانےکیلئے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا حربہ ہے، پارلیمانی کمیٹی نے ڈاکٹر عدنان پر حملے ، مقبوضہ جموں وکشمیر اور فلسطین کی صورتحال پر اظہار تشویش کیا ۔

دوسری جانب ن لیگ نے پارٹی میں اختلافات کی تردید کردی ہے۔تفصیلات کےمطابق پاکستان مسلم لیگ (ن)کے چیئرمین اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ محمد ظفرالحق، قومی اسمبلی میں (ن)لیگ کے پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف،(ن)لیگ کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، (ن)لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال چوہدری،چیئرمین پبلک کائونٹس کمیٹی رانا تنویر حسین ،سینیٹ میں (ن)لیگ کے پارلیمانی لیڈر مشاہد اللہ خان ،سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور (ن)نائب صدر سردار ایاز صادق،(ن) لیگ کے نائب صدر چوہدری محمد برجیس طاہر،(ن)لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان سمیت سینئر قائدین نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں پیر صابر شاہ نے کہاکہ تحریک انصاف کی ناقص کارکردگی پر مسلم لیگ ن کو فائدہ اٹھانا چاہیے تھا، مسلم لیگ ن نے قائد کے بیانیہ کو پس پشت ڈال کر نقصان اٹھایا ہے، ہماری پارلیمان میں کارکردگی پر عوام افسوس کررہے ہیں،ہمیں نواز شریف کے بیانیہ پر چلنا ہوگا ورنہ عوام بھی ساتھ چھوڑ جائیں گے،پارٹی میں صرف نواز شریف کے احکامات مانتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہاکہ جوانی میں ہم بھی بڑی بڑھکیں مارتے رہے ہیں، کوئی فیصلہ اپنی مرضی سے نہیں کیا، سب پارٹی قیادت کی ہدایت پر کیا جاتا ہے۔جاوید لطیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ چار لوگ عقل کل نہیں، پارٹی میں مشاورتی دائرہ کار کو بڑھایا جائے، ایک غلطی کرچکے ہیں جسکا آنے والے وقت میں ادراک ہوگا۔جاوید لطیف نے کہاکہ لیڈرشپ کے بعد آپ کو لوگوں کو تلخ باتیں سننا پڑیں گی۔

پیر صابر شاہ جذبات میں بہت کچھ کہہ گئے ،پیر صابر شاہ کی کچھ باتیں درست اور کچھ درست نہیں، جاوید لطیف کی بات پر پیر صابر شاہ کھڑے ہوگئے۔ پیر صابر شاہ نے کہاکہ ایسا نہیں ہے ،میں چور دروازے سے نہیں آیا ، عوام کی بات سنیں اور زمینی حقائق دیکھیں تو میں درست کہہ رہا ہوں۔ جاوید لطیف نے کہاکہ کراچی میں تنظیم مضبوط ہو یا نہ ہو لیکن جماعت کو قومی جماعت ہونا چاہے۔

ہم کہتے ہیں معیشت تباہ ہوگئی جس سے ملک کمزور ہوا ہے، عوام آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، اس طرح نہیں ہوگا نیشنل ڈائیلاگ کی بات کریں۔جاوید لطیف نے کہاکہ باتیں کرنے سے آپ ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکتے، اگر تسلسل نہ توڑا گیا تو لوگ آپ سے ملتے جائیں گے، ہم نے ایک غلطی کی ہے جس کا ادراک آنے والے وقت پر ہوگا۔

جاوید لطیف نے کہاکہ لوگ سوال کرتے ہیں جو تاثر ملا اس کے نتائج کیا نکلے، فیصلہ کرنے سے پہلے مشاورتی دائرے کو بڑھائیں، اب بھی وقت جماعت کو کڑوی باتیں زیادہ سننا پڑیں گی۔جاوید لطیف نے کہاکہ کڑوی باتیں سن کر فیصلے کریں گے تو جماعت کیلئے اچھا ہوگا۔

ہم نے آگے بڑھنا ہے احتجاج کیلئے جماعت کو تیار کریں،اجلاس کے دور ان محسن شاہ نواز رانجھا نے شہباز شریف کی واپسی کا مطالبہ کیا،محسن رانجھا کے مطالبے کی تمام اراکین نے تائید کردی۔

بعد ازاں پاکستان مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی نے کہاہےکہ ایک ہی دن میں 6فیصد سٹاک مارکیٹ کا گرنا معاشی تباہی کی نئی تاریخ ہے، یہ معاشی تباہی کا الارم ہے، معاشی کشتی ڈوب گئی تو کچھ نہیں بچے گا، سویت یونین کے انجام سے سبق سیکھنا ہوگا۔

عمران خان پاکستان کا گوربا چوف ہے، ایف آئی اے کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، یہ چینی چوروں کو بچانے کے لئے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا حربہ ہے، حکومت میں بیٹھے چینی چوروں اور ان کے سرغنہ کو بچانے کے لئے کہانی بنائی گئی، آٹا چینی چوری کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی اب تک تشکیل نہیں دی گئی۔

تازہ ترین