• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزيراعظم کا کورونا ریلیف فنڈ قائم کرنے کا اعلان

وزيراعظم کا کورونا ریلیف فنڈ قائم کرنے کا اعلان


وزيراعظم عمران خان نے کورونا ریلیف فنڈ قائم کرنے کا اعلان کردیا، فنڈ میں چندہ دینے والوں سے رقم پر کسی قسم کا سوال نہيں ہوگا، ٹیکس میں بھی ریلیف ملے گا، ملازمین کو بے روزگار نہ کرنے والے اداروں کو اسٹیٹ بینک سستے قرضے دے گا۔

قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ پانچ، سات دن میں کورونا کی صورتحال واضح ہوجائےگی، وزیر اعظم نے فوج اور انتظامیہ کی مدد کے لیے کورونا ٹائيگر فورس قائم کرنے کا اعلان بھی کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری دنیا ہی کورونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ اس وبا سے لڑنے میں صرف ایک ہی ملک کامیاب رہا ہے اور وہ چین ہے، جس نے وبا کے مرکز ووہان کو بند کردیا تھا۔ 

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں اس طرح کے حالات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم لاک ڈاؤن نہیں کر سکتے تھے، کیونکہ یہاں کوئی لاک ڈاؤن کامیاب نہیں ہوتا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ یہ لاک ڈاؤن اس لیے کامیاب نہیں ہوتا کیونکہ یہ غریب اور امیر میں کوئی فرق نہیں کرتا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متوسط علاقوں میں ایک ہی گھر میں پانچ سے چھ افراد ایک کمرے میں رہتے ہیں، تاہم ایسا نہیں ہوسکتا کہ غریب علاقوں سے نکل کر یہ وائرس امیر علاقوں میں نہیں پہنچ سکتا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے شکار برطانیہ کے وزیراعظم بھی ہوچکے ہیں، تاہم اس وائرس کے خلاف سب کو مل کر لڑنا ہوگا۔ 

وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن کے نقصانات بتاتے ہوئے پڑوسی ملک بھارت کی مثال دی اور کہا کہ اس ملک کے وزیراعظم نے قوم سے معافی مانگی ہے۔ 

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اب اگر وہ لاک ڈاؤن ختم کریں گے تو وہاں کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔ 

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں کورونا کے خلاف جنگ حکمت سے لڑنی ہے اور اسے جیتنا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے اب تک کی تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ 

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں کورونا سے لڑنے کے لیے ایمان اور نوجوان آبادی کی طاقت کا سہارا لینا ہے۔ 

انہوں نے اعلان کیا کہ نوجوانوں پر مشتمل ٹائیگر فورس کا قیام عمل میں لایا جائے گا، جو سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر لوگوں کو گھروں تک راشن پہنچائے گی۔ 

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس فورس میں ہر طبقے کے نوجوانوں کو شامل کیا جائے گا جو لوگوں کو گھروں تک کورونا سے متعلق آگاہی پہنچائے گی۔ 

اسی طرح اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے ’’کورونا ریلیف فنڈ‘‘ کے قیام کا اعلان بھی کردیا۔   

وزیراعظم نے کہا کہ اس فنڈ میں پیسہ پہنچانے والوں سے اس سے متعلق کچھ نہیں پوچھا جائے گا جبکہ اس پیسے کو ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے گا۔ 

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا جائے گا کہ اسٹیٹ بینک پاکستان آسان قرضے بھی فراہم کرے گا۔ 

اپنے خطاب کے آخر میں وزیراعظم عمران خان نے ذخیرہ اندوزوں کو خبردار کیا کہ آپ کی وجہ سے ملک لوگ مریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے اشیاء خورونوش کی کمی ہوجاتی ہے اور طلب میں اضافے کے وجہ سے ان کی قیمتیں آسمان پر پہنچ جاتی ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں قوم بھوکی مری تو ذخیرہ اندوز اس کے ذمہ دار ہوں گے، اور انہیں عبرت ناک سزا دلوائی جائے گی۔

وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ کورونا وائرس کے خلاف ہم یہ جنگ حکمت سے ہی جیت سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم  سماجی فاصلے نہیں رکھیں گے تو دوسروں کو بھی بیمار کر سکتے ہیں۔ 

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں لوگ مدینہ کی ریاست کو اپنا رول ماڈل سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہجرت کے وقت جو لوگ مکہ سے مدینہ کی جانب آئے اور انصار نے مہاجرین کا خیال رکھا تھا آج ہمیں اسی حوصلے کی ضرورت ہے۔ 

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر ہم وہ حوصلہ دکھائیں گے تو کورونا کے خلاف جنگ جیت جائیں گے۔  

کورونا وائرس کی وبا ملک میں پھیلنے کے بعد یہ وزیراعظم عمران خان کا قوم سے تیسرا خطاب ہے۔

تازہ ترین