ایران میں زہریلا مواد پینے سے 300 افراد جاں بحق ہو گئے، مرنے والوں نے میتھانول کو کورونا وائرس کے لیے مؤثر دوا سمجھ کر پیا تھا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق میتھانول پینے سے ایک ہزار افراد بیمار ہو چکے ہیں، ایران میں کورونا وائرس سے آج 144 اموات بھی ہو چکی ہیں۔
عالمی اور ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے جنوب مغربی صوبے خوزستان اور شیراز شہر میں سیکڑوں افراد نے کورونا وائرس کے خلاف مؤثر دوا کے طور پر غیر قانونی طور پر لایا گیا الکحل پیا جس میں میتھانول شامل تھا، میتھانول پینے سے ایران میں جاں بحق افراد کی تعداد تین سو ہو چکی ہے۔
ایرانی میڈیا پر جاری ویڈیوز میں میتھانول پینے سے متاثرین کو اسپتالوں میں ان بستروں پر پڑا دکھایا گیا ہے جو کورونا متاثرین کے لیے مختص تھے۔
انکیوبیٹر میں ایک 5 سالہ بچے کو بھی دکھایا گیا ہے جس کی بینائی زہریلے میتھانول کی وجہ سے ضائع ہو گئی۔
ایران میں گزشتہ کئی روز سے یہ افواہ گردش کر رہی تھی کہ الکحل کے استعمال سے کورونا وائرس ختم ہو جاتا ہے اور میتھانول اس کا بہترین حل ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: ایران میں کورونا سے متاثرہ پاکستانی خاتون جاں بحق
ایرانی سوشل میڈیا پر فارسی میں کیے جانے والے میسیجز میں برطانیہ کے ایک اسکول ٹیچر سمیت کئی دیگر افراد کا حوالہ دیا گیا ہے کہ یہ لوگ شراب اور شہد کے استعمال سے ٹھیک ہوئے۔
ایران میں کئی افراد نے الکحل والے سینیٹائزرز کے استعمال کا بھی غلط مطلب لیتے ہوئے یقین کیا کہ خالص الکحل پینے سے ان کے جسم سے کورونا وائرس کا خاتمہ ہو جائے گا۔
مشرقِ وسطیٰ میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی سب سے زیادہ تعداد ایران میں ہے۔
80 ملین آبادی کا ملک ایران کورونا وائرس کی وبا سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔
ایران میں اس وائرس سے متاثرین کی تعداد 44605 ہو چکی ہے جبکہ 2898 افراد اب تک کورونا کے باع موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔