• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

25 اپریل تک کورونا مریض 70 ہزار اور اموات 700 ہوسکتی ہیں، وزیر شہری ہوابازی


کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ25اپریل تک پاکستان میں کورونا کے 70ہزار مریض ہوسکتے ہیں، ابھی تک 1800پاکستانی واپس آچکے ہیں جبکہ 6ہزار 200پاکستانی منتظر ہیں۔

تمام اوورسیز پاکستانیوں سے کہتا ہوں کہ بہت مجبوری میں ہی واپس آئیں،زکوٰۃ کمیٹیوں اور مقامی حکومتوں کو راشن کی تقسیم کیلئے متحرک کرنا چاہئے۔

جہانگیر ترین کی وقتی دوری ہوسکتی ہے لیکن وہ ہم سے دور نہیں جاسکتے، جہانگیر ترین نے ایسا کوئی غلط کام نہیں کیا کہ ان کیخلاف کوئی ایکشن ہو۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ 

پروگرام میں ن لیگ کے رہنما مصدق ملک اور بی این پی (مینگل) کے رہنما ثناء اللہ بلوچ بھی شریک تھے۔مصدق ملک نے کہا کہ کورونا کے مریضوں کی تعداد 70ہزار ہوجاتی ہے تو اموات 1400تک پہنچ سکتی ہے، موثر لاک ڈاؤن نہیں کیا گیا تو چھ مہینے ایسے ہی چلتا رہے گا۔

احساس پروگرام کے تحت غریبوں کو پیسے ملنا خوش آئند بات ہے،بیرون ملک شہریت کے حامل پاکستانیوں کو ایمرجنسی نہیں تو اس ملک میں رکنا چاہئے، چینی بحران کی رپورٹ سامنے آنا اور فارنزک ہونا خوش آئند ہے۔

جہانگیرترین بھی آج مان گئے کہ 2013ء کے الیکشن میں چار پانچ سیٹوں کے علاوہ کوئی چکر نہیں تھا، انکوائری رپورٹ میں ان تین وزیروں کا ذکر نہیں ہے جنہوں نے چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دلوائی۔

ثناء اللہ بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 45دن بعد صرف دو گھنٹے کیلئے بلوچستان آئے، وزیراعلیٰ بلوچستان وزیراعظم کو ایسے اسپتال میں لے گئے جس کا کورونا کے علاج سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔

وفاقی وزیرہوابازی غلام سرور خان نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا ہے 25اپریل تک پاکستان میں کورونا کے 70ہزار مریض ہوسکتے ہیں، کورونا سے اموات کی شرح دیکھیں تو اموات 700تک پہنچ سکتی ہیں۔

حکومت اس رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے پلاننگ کررہی ہے، دنیا کے مختلف ممالک سے پاکستانی واپس پاکستان آنا چاہ رہے ہیں، متحدہ عرب امارات سے 20ہزار پاکستان واپس وطن آنا چاہتے ہیں۔

یکم اپریل سے گیارہ اپریل تک وزٹ یا بزنس ویزے پر بیرون ملک گئے پاکستانیوں اور پاکستانی طلباء کو واپس لارہے ہیں، ابھی تک 1800پاکستانی واپس آچکے ہیں جبکہ 6ہزار 200پاکستانی منتظر ہیں، باقی پاکستانیوں کو لانے کیلئے پی آئی اے آپریشن 19اپریل تک بڑھانا ہوگا۔ 

غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ کورونا کی بیماری عمرہ زائرین، ایران زائرین ، تبلیغی زائرین مختلف حوالوں سے بیرونی ممالک سے ہم امپورٹ کررہے ہیں، تمام اوورسیز پاکستانیوں سے کہتا ہوں کہ بہت مجبوری میں ہی واپس آئیں۔

بیرون ملک مستقل مقیم پاکستانیوں کو اسی ملک میں اپنا علاج کروانا چاہئے، صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں لینے کے بعد پشاور، لاہور اور کراچی میں فلائٹس اتارنے کا فیصلہ کریں گے۔

تازہ ترین