ملتان (نمائندہ جنگ) ملتان میں امدادی رقوم کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے 70 سالہ خاتون جاں بحق اور متعدد خواتین زخمی ہوگئیں۔ احساس کفالت سکیم کے تحت امدادی رقوم کی تقسیم کیلئے ایم اے جناح سکول قاسم پور کالونی میں سینٹر قائم کیا گیا تھا جہاں نظم و ضبط نہ ہونے کی وجہ سے اچانک بھگدڑ مچ گئی، جس کے نتیجے میں سورج میانی کی رہائشی نذیراں مائی کو ہاٹ اٹیک ہوگیا جسے تشویشناک حالت میں ریسکیو 1122 کے ذریعے نشتر ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گئی۔ زخمی ہونے والی 20 خواتین کو موقع پر طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا۔ صوبائی وزیر اختر ملک نے بتایا کہ رش کے باعث بھگدڑ کی خبروں میں صداقت نہیں، بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے،عینی شاہدین کے مطابق کیش کی تقسیم کے دوران اچانک بھگدڑ سے متعدد خواتین نیچےگرنے سے زخمی ہوگئیں اور اسی بھگدڑ کی لپیٹ میں نذیراں بی بی بھی آگئی، ریسکیو 1122 کی پریس ریلیز کے مطابق بھگدڑ سے مذکورہ خاتون جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوئیں۔ دوسری جانب حکومت نے بھگدڑ سے خاتون کی موت کو پروپیگنڈا قرار دیدیا۔ صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک نے کمشنر ملتان شان الحق ،آر پی او وسیم احمد خان، ڈپٹی کمشنر عامر خٹک اور سی پی او زبیر دریشک کے ہمراہ ایم اے جناح سکول پہنچ کر بزرگ خاتون کی ہلاکت کے محرکات کا جائزہ لیا۔ ڈاکٹر اختر ملک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رش کے باعث بھگدڑ کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ متوفی بزرگ خاتون مقررہ وقت سے قبل سنٹر پہنچ گئی تھیں اور صبح 7 بجے ہارٹ اٹیک کے باعث جان کی بازی ہار گئیں۔ سینٹر میں بھگدڑ اور ناقص انتظامات کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے۔ کمشنر شان الحق نے کہا کہ نذیراں بی بی کے پوسٹ مارٹم کا حکم دے دیا گیا ہے۔ قبل ازیں ڈپٹی کمشنر عامر خٹک نے صوبائی وزیر کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ خاتون کے بھگڈر سے جاں بحق ہونے کے شواہد نہیں ملے۔ واقعے کی اطلاع 7 بجکر 39 منٹ پر دی گئی اور جب ریسکیو ٹیم سینٹر پہنچی تو نذیراں بی بی سکول کے مرکزی دروازے کے باہر مردہ حالت میں پڑی تھیں جسے نشتر ہسپتال شفٹ کر دیا گیا۔