دنیائے ریسلنگ کے سب سے بڑے مقابلے رسل مینیا بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے، تمام تر مخالفتوں کے باوجود منتظمین نے کروڑوں روپے کے نقصانات برادشت کرتے ہوئے اسے تاریخ میں پہلی بار دودن میں کرانے کا فیصلہ کیا، جواپنے روایتی بڑے اسٹیڈیم میں بھی نہیں کرائے گئے، پہلے روز فلوریڈا کے ایک عام اسٹیڈیم سے چھوٹے پر فارمنس سنیٹر میں مقابلے ہوئے جو ریسلرز کی ٹریننگ کے لئے استعمال ہوتا ہے، اسٹیڈیم میں تماشائی نہیں تھے،خالی اسٹیدیم میں سرف ریسلرز کی چنگھاڑ اور شور ہی گونج رہی تھی،ماضی میں80ہزار شائقین کے نعرے، تالیوں کی گھن گرج ان مقابلوں کا اصل حسن ہوتے تھے،پہلے روز ایک بڑے مقابلے میں امریکی ریسلر براؤن اسٹرو مین نے نئے یونیورسل چیمپئن کی بیلٹ اپنے نام کی۔
انہوں نےگولڈ برگ کو شکست سے دوچار کیا،36 ریسل مینیا میں شریک بعض ریسلرز کا کہنا تھا کہ پہلا دن دوزخ کی طرح عجیب تھا۔ شروعات کرنے والوں کے لئے ، ریسل مینیا کا پہلا دن تھا - شو پہلی بار ایسا ہوا ہے جو دو دن میں تقسیم ہے اور فلوریڈا کے ریمنڈ جیمز اسٹیڈیم کے بجائے مداحوں کے بغیر اورلینڈو میں واقع ڈبلیو ڈبلیو ای کے پرفارمنس سینٹر میں ہوا ۔ریسلر ٹرپل ایچ نے کہا کہ ڈبلیو ڈبلیو ای شائقین کو تفریح مہیا کرنا چاہتا ہے، لوگ خوفزدہ ہو گئے ہیں، ان مقابلوں سے عوام کی حوصلہ افزائی ہوئی،جان سینا 15 ماہ کی دوری کے بعد ورلڈ ریسلنگ کی طرف لوٹ آئے ، اسے ریسل مینیا 36 میں 'دی فیئنڈ بری ویاٹ سے مقابلہ کیا۔