گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب نے ڈاکٹر ظفر مرزا اور وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف چیف جسٹس آف پاکستان کوخط لکھ دیا۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن کے مطابق ڈاکٹر ظفر مرزا اور ڈاکٹر یاسمین راشد حفاظتی سامان کی عدم دستیابی کے متعلق معزز عدالت اور قوم کو دھوکا دے رہے ہیں ۔
متن کے مطابق سپریم کورٹ میں اگست کے مہینے میں جمع کروائی گئی رپورٹس مکمل طور پر جھوٹ، فراڈ اور دھوکہ دہی پر مبنی ہیں۔
خط میں کہنا تھا کہ جب پی آئی اے کے اسٹاف کو حفاظتی سامان دیا جاسکتا ہے تو اسپتالوں کے اسٹاف کو کیوں نہیں دیا جاسکتا؟ ڈاکٹروں نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے ہوسٹلز وائرس سے آلودہ ہوچکے ہیں ، کامن روم واش رومز بھی انفیکٹڈ ہوچکے ہیں۔
گرینڈ ہیلتھ الائینس نے خط میں مطالبہ کیا کہ ہیلتھ ورکرز کے خلاف تمام غیر قانونی ایف آئی آرز خارج کی جائیں ،سرکاری اسپتالوں کے عملے کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی نسبت دوگنی تنخواہ دی جائے ،اسپتالوں کے عملے کو ایک سال کی تنخواہ کے برابر بونس دیا جائے ،برطرف کئے گئے تمام ڈاکٹرز نرسز پیرامیڈکس اور فارماسسٹس کو فورا بحال کیا جائے ۔