• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: اسکول فیس میں کمی کیخلاف درخواست کی سماعت

اسکول فیس میں20فیصد کمی کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد روکنے سے متعلق حکم امتناع میں توسیع کردی گئی ہے۔ عدالت میں کہا گیا ہے کہ حکم امتناع سے متعلق احکامات کا اطلاق درخواست دائر کرنے والے صرف 3 اسکولوں پر ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں لاک ڈاؤن کے دوران اسکول فیس میں 20فیصد کمی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز منصوب صدیقی،  ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ غلام شبیر شاہ اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت اسکول مالکان کے وکیل کا کہنا ہے کہ آئندہ سماعت تک فیس کی عدم ادائیگی پر بچوں کو اسکولوں سے بھی نہیں نکالا جائے گا۔

عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ غلام شبیر شاہ سے سوال کیا کہ قانون بتائیں کس قانون کے تحت فیسوں میں20فیصد کمی کی گئی؟ جواب میں انہوں نے کہا کہ 108 اسکولوں کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ فیسوں میں بیس فیصد کمی سے اسکول مالکان کو نقصان نہیں ہوگا۔ اس پر عدالت نے کہا کہ مان لیں سارا پیسہ اسکول مالکان گھر لے جارہے ہیں، مگر کس قانون کےتحت فیس کم کی ہے؟ جو اسکول ہیں ان میں پڑھنے والے بچوں کے والدین کیا ڈیلی ویجر ہیں؟

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ اسکول بند ہیں اسی فیصد فیس لینے کا کہا گیا ہے، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت اسکول فیس کم کی، بتایا جائے؟

عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو کہا کہ آپ تمام نوٹفیکشن واپس لیں ہم درخواست نمٹا دیتے ہیں، قانون بنائیں۔ جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ماہ کی مہلت دی جائے کیبنٹ کی میٹنگ نہیں ہورہی۔

عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی۔ 

تازہ ترین