• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ: کورونا کی تشخیص کیلئے اینٹی باڈی ٹیسٹ

برطانیہ میں حکومت ایک ایسے منصوبے پر کام کررہی ہے جس سے دو ہفتوں میں ملک بھر میں لاکھوں شہریوں کے اینٹی باڈی ٹیسٹ کیے جائیں گے، اور انتہائی مستند اور درست ٹیسٹ سے یہ پتہ لگایا جائے گا کہ انہیں کورونا وائرس کی وبا لگی تھی یا نہیں۔

 اس سلسلے میں ٹیسٹنگ کے حوالے سے ایک معروف کپمنی کو یہ ذمہ داری سوپنی گئی ہے جسکا کہنا ہے کہ کمپنی نے بالکل درست نتائج دینے والا کٹ تیار کیا ہے، کمپنی نے بتایا کہ اسکے پاس کافی اسٹاک موجود ہے اور وہ برطانیہ کی قومی ہیلتھ سروسز کو ہر ہفتے لاکھوں کٹ فراہم کرسکتی ہے۔ 

اینٹی باڈی ٹیسٹ کے حوالے سے حکومت کو ہفتوں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا کہ یہ پتہ لگایا جائے کہ کس شخص کو یہ وبا لگی اور اب اس کے جسم میں مدافعتی نظام پیدا ہوگیا ہے۔ لیکن اب سوئس کمپنی کا سو فیصد نتائج دینے والا کٹ تیار ہے۔

 یہ بلڈ سیمپل کٹ جسے مشین سے بھی پروسیس کیا جاسکتا ہے، اور اسے این ایچ ایس نے پہلے بھی ملک بھر میں استعمال کیا۔ یہ صرف اٹھارہ منٹ میں نتائج دیتا ہے۔ گو کہ اس کٹ کی نجی طور پر خریداری کا امکان نہیں، خاص کر ابتدا میں، کیونکہ اسکے نتیجے میں حکام کو فوری طور پر مطلوبہ نتائج نہیں مل سکیں گے۔ 

یہ بھی واضح نہیں کہ اس ٹیسٹ پر کتنے اخراجات ہوں گے۔ لیکن اس ٹیسٹ کا خاص کردار حکومت کے نگرانی پروگرام میں اہم ہوگا، اس میں یہ دیکھا جائے گا کہ نرسیں ایک ہزار خاندانوں سے خون کا نمونہ لیکر اسے آکسفورڈ یونیورسٹی کی لیبارٹریز روانہ کرینگی جس سے یہ معلوم ہوگا کہ کورونا وائرس برطانیہ میں کتنا پھیلا ہے۔

 اسکی وجہ یہ ہے کہ برطانوی حکومت کو ابھی تک اسکا درست اندازہ نہیں ہے کہ یہ وبا حقیقی طور پر کس قدر اثر انداز ہوئی، اسکی ایک وجہ وہ متنازع فیصلہ بھی ہے جس میں حکومت نے فروری اور مارچ میں بڑے پیمانے کورونا ٹیسٹ ترک کردیئے تھے۔

 واضح رہے کہ اینٹی باڈی ٹیسٹ کو اس وقت انتہائی سخت لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے انتہائی کلیدی سمجھا جارہا ہے تاکہ حکومت کو بالکل درست اندازہ ہوسکے کہ وائرس برطانیہ میں کس قدر پھیلا۔

وزیراعظم بورس جانسن کا منصوبہ ہے کہ درست نتائج کے حاصل ہونے کے بعد آنے والے دنوں میں دفاتر، فیکٹری اور اسکولوں کو دوبارہ کھولا جاسکے۔

تازہ ترین