کراچی(اسٹاف رپورٹر)انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے باعث ہفتوں گھروں میں رہنے سے بولروں کی انجری کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔آئی سی سی نے نئی گائیڈ لائن میں انٹر نیشنل ٹیموں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر ملکی دوروں کے لئے زیادہ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیمیں ساتھ لے کر چلیں تاکہ بولروں پر ورک لوڈ کم ہو کیوں کہ طویل عرصے گھر پر رہنے کے بعد جب بولر گراونڈ میں اتریں گے تو ان کے زخمی ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔واضع رہے کہ اگر حکومتوں سے اجازت ملی تو انگلینڈ میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں دورہ کریں گے۔آئی سی سی کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے لئے 8سے 12ہفتے کی تیاری درکار ہے جبکہ آخری چار پانچ ہفتے بولروں کو میچ والے انداز میں بولنگ کی مشقیں کرنا ہوں گی۔جبکہ چھوٹے فارمیٹ ون ڈے انٹر نیشنل اور ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل کی تیاری کے لئےچھ ہفتے کی سفارش کی گئی ہے۔کرکٹ کی عالمی تنظیم کی جانب سے سولہ صفحات پر مشتمل ’آئی سی سی بیک ٹو کرکٹ گائیڈ لائنز‘ جمعہ کو جاری کی گئیں جس میں اس بات کی تصدیق کردی گئی ہے کہ بولرز گیند چمکانے کے لیے تھوک کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔آئی سی سی دستاویزات کے مطابق کھلاڑی فیلڈ پر آپس میں ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں گے جس کی وجہ سے کوئی ایسی سیلبریشن نہیں ہوگی جس میں باڈی کونٹیکٹ ہو، ساتھ ساتھ پلیئرز اپنا سامان علیحدہ استعمال کریں گے اور پانی کی بوتل سمیت کوئی بھی چیز شیئر نہیں کی جائے گی۔فیلڈ میں بولرز اپنا کوئی بھی سامان، جیسے سوئٹرز، سن گلاسز، جمپرز، کیپ وغیر امپائرز کو نہیں دیں گے، ہر کھلاڑی اپنے سامان کو رکھنے کا خود ذمہ دار ہوگا۔بولرز کو یہ ہدایت بھی دی گئی ہیں کہ وہ گیند کے استعمال کے بعد اپنے چہرے کو چھونے سے گریز کریں گے اور بار بار ہینڈ سینٹیٹائزرز کا استعمال کریں گے، امپائرز دستانے پہن کر گیند کو چھوئیں گے۔گائیڈ لائن میں ٹریننگ کے دوران کھلاڑیوں کے درمیان کم از کم ڈیڑھ میٹر فاصلے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔آئی سی سی کا کہنا ہے کہ یہ گائیڈ لائن اس کے میڈیکل ایڈائزری بورڈ کی ہدایات کی روشنی میں مرتب کی گئی ہیں جس نے سفارش کی ہے کہ ہر ٹیم کے ساتھ ایک چیف میڈیکل آفیسر کا تقرر کیا جائے جو کھلاڑیوں کو صحتمد ماحول کی فراہمی کا ذمہ دار ہوگا۔ایک اور پوائنٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ٹیمیں انٹرنیشنل مقابلوں سے قبل کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروائیں گی اور کھلاڑی کم از کم چودہ روز قرنطینہ میں گزاریں گے۔آئی سی سی گائیڈ لائنز میں انٹرنیشنل سیریز کیلئے ٹیموں کو چارٹرڈ فلائٹس میں سفر کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور ساتھ ساتھ یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ کھلاڑیوںکے لیے علیحدہ کمرے ہوں اور ٹیم ایک ہی فلور پر قیام کریں۔