• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس، بجٹ خسارہ6.6 فیصد تک رکھنے کا عزم

اسلام آباد ( مہتاب حیدر ) وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وایرس سے مقابلے میں آئندہ بجٹ کی تیاری کے ساتھ اپنے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو ایف بی آر کے لئے مالی وصولیوں کا ہدف 5103 ارب سے کم کر کے 4800 ارب روپے کرانی کی ذمہ داری سونپی ہے ۔ 

نان ٹیکس مالی وصولیوں کا ہدف مناسب طور پر پورا ہو جائے گا لہٰذا 200 ارب سے 300 ارب روپے تک اضافی وسائل کی ضرورت ہو گی جو آئندہ بجٹ کے لئے طے شدہ بجٹ خسارے کا حجم بڑھائے بغیر کورونا وائرس سے نمٹنے میں بروئے کار لائی جائے گی ۔

 حکومت کی خواہش ہے کہ بجٹ خسارہ شرح نمو کا 6.6 فیصد رہے ۔ تاہم آزاد ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ یہ خسارہ آئندہ مالی سال میں آٹھ سے نو فیصد رہے گا ۔حکومت کو آئندہ بجٹ میں بیرونی قرضوں پر انحصار بڑھانا ہو گا ۔ ملکی محاذ پر آئی ایم ایف کی جانب سے ایف بی آر کی وصولیوں کا طے شدہ ہدف نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

فی الحال آئی ایم ایف کے حکام اس ہدف میں کمی پر آمادہ نہیں ہیں تاہم 4900 ارب روپے وصولیوں کے ہدف پر اتفاق رائے ہو سکتا ہے ۔ 

سرکاری پریس ریلیز کے مطابق پیر کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیر صنعت حماد اظہر ، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر مشیر تجارت عبدالرزاق دائود اور مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے شرکت کی اور مشیر خزانہ نے اجلاس کو ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال اور خصوصاَ کورونا وائرس کی وجہ سے درپیش مشکلات سے آگاہ کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت صنعتوں کے احیا اور نمو کے لئے مزید مراعات دینے پر توجہ دے رہی ہے ۔ 

غیر ضروری سرکاری اخراجات میں کمی کی جا رہی ہے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کورونا وائرس نے اقتصادی بڑھوتری کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔

حکو مت اپنی مالی مشکلات کے باوجود کاروبار اور صنعتوں کو مراعات کے پیکجز فراہم کر رہی ہے ۔ آئندہ بجٹ میں ترجیحات سے متعلا عمران خان نے کہا کہ نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع ، صنعتوں کے لئے مراعات اور اقتصادات کے پہیئے کو رواں رکھنے کو یقینی بنایا جائے گا ۔

وفاق اور صوبوں کی سطحو ں پر غیر ضروری اخراجات کو ختم کیا جائے گا ۔

تازہ ترین