• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا میں دوسرے سیاہ فام کی ہلاکت سے دنیا بھر کے مظاہروں میں شدت، پولیس سربراہ مستعفی

امریکا میں دوسرے سیاہ فام کی ہلاکت سے دنیا بھر کے مظاہروں میں شدت، پولیس سربراہ مستعفی


واشنگٹن/لندن /پیرس (اے ایف پی /جنگ نیوز )امریکا میں دوسرے سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد ایک بار پھر سے دنیا بھر میں ہونے والے مظاہروں میں شدت آگئی، اٹلانٹا میں پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونے والے سیاہ فام امریکی کی ہلاکت کے بعد پولیس سربراہ نے استعفے دیدیا ،ادھر برطانیہ ، آسٹریلیا اور فرانس سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں مظاہرے کیے گئے ،تفصیلات کے مطابق جمعہ کی رات کو امریکی شہر اٹلانٹا میں پولیس کی فائرنگ سے ایک سیاہ فام امریکی کی ہلاکت کے بعد اٹلانٹا کے محکمہ پولیس کے جاری کردہ اعلان کے مطابق فائرنگ میں ملوث پولیس افسر کو ملازمت سے برخواست، جب کہ ایک اور پولیس اہل کار کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔دوسری طرف ریاست کیلی فورنیا میں دو سیاہ فام امریکیوں کی خود کشی کا معمہ ابھی حل نہیں ہو سکا۔ ان واقعات کے خلاف امریکہ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔اے ایف پی کے مطابق اٹلانٹا میں پولیس کی شوٹنگ کے بعد پولیس کے سربراہ ایرک شیلڈ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جب کہ ایک افسر کو ملازمت سے برخواست اور دوسرے کو انتظامی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس نے دونوں افسروں کے باڈی کیمروں کی فوٹیج بھی جاری کر دی ہیں۔27 سالہ رے شارڈ بروکس کی ہلاکت نے ملک بھر میں پولیس کے امتیازی سلوک کے بارے میں سوالات کو ایک بار پھر زندہ کر دیا ہے۔اٹلانٹا کی میئر کائیشا لانس بوٹمز نے کہا ہے کہ پولیس سربراہ نے اپنی مرضی سے استعفیٰ دیا ہے۔ انہوں نے کہا انہیں احساس ہے کہ اس شوٹنگ کا کوئی جواز نہیں تھا۔ریاست جارجیا کا تفتیشی بیورو واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ دریں اثنا ہفتے کے روز دنیا کے کئی بڑے شہروں میں امریکا میں شروع ہونے والی مہم ’بلیک لائیوز مَیٹر‘ کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ لندن میں ایسی ہی ایک ریلی کے دوران انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے افراد نے فساد پھیلانے کی کوشش کی، جنہیں حراست میں لے لیا گیا۔

تازہ ترین