• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی یونین، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، علی رضا سید

کشمیر کونسل یورپ (کے سی ای یو) کے زیراہتمام منگل 23 جون کو برسلز میں یورپی ہیڈکوارٹرز کے سامنے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرہ ہوگا۔

مظاہرہ پلس شومان برسلز کے مقام پر یورپی کمیشن اور یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے دفاتر کے سامنے دن دو بجے سے تین بجے سہ پہر تک جاری رہے گا۔

اس دوران مظاہرین کورونا وائرس کے حوالے سے سماجی فاصلے اور چہرے پر ماسک کے استعمال سمیت تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے اپنے ایک بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ بھارتی حکام کے متعصبانہ رویے کا فوری نوٹس لے۔

دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ بھارتی حکام کے ظالمانہ رویے اور بھارت میں اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے ساتھ حکومتی تعصبات و زیادتیوں کو روکنا چاہیے۔ دنیا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ بھارتی مظالم کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے ستم زدہ عوام کے لیے پچھلی سات دہائیوں سے سکھ کا سانس لینا دشوار ہوگیا ہے۔

اب تک گیارہ ماہ گزر گئے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارت کی طرف سے مسلط کردہ لاک  ڈاؤن کا سامنا کررہے ہیں۔ مودی حکومت نے پچھلے سال پانچ اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں کرفیو لگا دیا تھا اور وہاں کے  لوگوں کے بنیادی شہری حقوق تک سلب کرلئے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظالمانہ تسلط اور متعصبانہ طرز عمل کو سات عشرے گزر گئے ہیں اور کشمیری عوام کے پاس پرامن احتجاج کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

علی رضا سید نے کہا کہ ہم یورپی یونین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اور بھارت میں پس ماندہ طبقات اور اقلیتوں پر مودی حکومت کے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول کے قریب بسنے والے آزاد کشمیر کے باشندے بھی بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے محفوظ نہیں۔ پاکستان کے علاوہ چین اور نیپال سمیت بھارت کے دیگر ہمسایوں میں بھی بھارت کی  متعصبانہ پالیسیوں پر تشویش اور پریشانی پائی جاتی ہے۔  حالیہ دنوں میں بھارت کی چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی سب کے سامنے ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے یورپی یونین کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و زیادتی کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔

تازہ ترین