ڈگری کے نواحی گاؤں دیھ 161 میں دو گروپوں میں تصادم ہوگیا۔ متحارب گروپوں کی طرف سے آتشیں اسلحے کا آزادانہ استعمال کیاگیا۔ فائرنگ اور دھماکوں کے باعث پورا علاقہ میدان جنگ بنا رہاجب کہ قرب وجوارکے دیہات میں خوف و ہراس چھایا رہا۔ گولی لگنے سے پولیس اہل کار بلال ولد نیاز احمد زخمی ہوگیا ۔ پولیس نے فوری طور پر جائے وقو عہ پر پہنچ کر صورت حال پر قابو پایا جب کہ زخمی شخص کو فوری طور پر تعلقہ اسپتال ڈگری منتقل کیا گیا۔
زخمی شخص پولیس اہلکار اور میرپور خاص میں ایس ڈی پی او پولیس موبائل کا ڈرائیور ہے ۔زخمی نیازکے والد نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ گاؤں کے تین افراد زبردستی ہمارے گھر میں گھس آئے اور فائرنگ شروع کردی۔ جس کے باعث گولی لگنے سے میرا بیٹا شدید زخمی ہوگیا ہے۔ زخمی نوجوان کو فوری طور پر تعلقہ اسپتال ڈگری منتقل کر دیا گیا جہاں اسےابتدائی طبی امداد کے بعد حیدرآباد ریفر کردیاگیا ہے۔
اس ہفتے ڈگری اور گردونواح میں مختلف واقعات میں کئی افراد جاں بحق ہوگئے۔ میرواہ گورچانی میں کاروبارمیں نقصان پر 40 سالہ شادی شدہ شخص جوچھ بچوں کا باپ تھاگلے میں پھندا ڈال کر درخت سے جھول گیا۔علاقہ مکینوں کے مطابق گوٹھ چوہدری غلام محمد آرائیں کے رہائشی 40 سالہ شخص گھمنو ولد رانو میگھواڑ نے درخت میں رسی باندھ کر خودکشی کر لی۔ اطلاع ملتے ہی میرواہ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور درخت سے لٹکی نعش کو اتار کر دیہی صحت مرکز میرواہ گورچانی پہنچایا جہاں پر قانونی کاروائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔ ورثاء کے مطابق گھمنو میگھواڑ نے لیموں کا باغ خریدا تھاجس میں اسے بھاری خسارہ ہو گیاجس سے وہ ذہنی طور سے انتشار کا شکار تھا۔ وقوعے والے دن اس نے درخت میں رسی باندھ کر گلےمیں پھندا ڈالا اور خودکشی کر لی ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کرونا وائرس سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے لاک ڈاؤن کی وجہ سےکاروباری حضرات اور بیوپاریوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک اور واقعے میں ڈگری کے جیلانی محلے کا رہائشی جاوید علی قمبرانی ولد قادر بخش قمبرانی ایک گڑھے میں مچھلیاں پکڑنے کے بعد جب کھڈے سے باہر نکلا تو اس کی حالت غیر ہو گئی۔ اسے فوری طور پر بے ہوشی کی حالت میں تعلقہ اسپتال ڈگری لایا جارہا تھا کہ وہ اسپتال کے گیٹ پر ہی دم توڑ گیا۔ڈگری کے گوٹھ یوسف جروار میں ایک خاتون کو اغوا کرلیا گیا۔ گوٹھ یوسف جروار کے ریائشیوں عباس جروار، مسمات چگھی،بانو،پروین،غلام فاروق اور دیگر نے پریس کلب کے سامنےاس کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے سخت احتجاج کیا۔اس موقع پر عباس جروار نے کہا کہ تین روز قبل سم سوراہڈی کے قریب کاریانو کے رہائشیوں نے اسلحہ کے زور پرگھر میں گھس کر میری بھانجی انیلہ زوجہ عبدالرزاق کو اغوا کرلیا اور میرے گھر میں موجود ایک لاکھ نقد رقم۔دو تولہ کے طلائی زیورات بھی اپنے ساتھ لے کر فرار ہوگئے۔مظاہرین نے آئی جی سندھ،ڈی آئی جی میرپورخاص اور دیگر ارباب و اختیار سے مطالبہ کیا کہ مغوی لڑکی کو بازیاب کراکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
ضلع ڈگری کے ایک گائوں میں ٹڈی دل سے فصل کو بچانے کے لئے آنے والی بچی کو ہاری نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بچی کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر اسے ضلعی سول اسپتال میں داخل کرایاگیا۔،متاثرہ بچی کی ماں نے صحافیوں کو بتایا کہ اس کی تین بیٹیاں ہیں۔ اور وہ گھروں میں کام کرکے اپنی بچیوں کی کفالت کرتی ہیں، اس کا شوہر اسے چھوڑ کر چلا گیا ہے، تقریبا دس روز پہلے ان کا ایک رشتے دار ان کے گھر آیا ۔اور بچی کو ٹڈی دل بھگانے کے بہانے سے کھیتوں میں لے گیا، جہاں اس نے بچی کے ساتھ زبردستی زیادتی کی، جس پر بچی کی حالت خراب ہوگئی، انہوں نے کہا کہ وہ کافی دن اپنی اور اپنی بچی کی عزت کی خاطر خاموش رہی،مگر اچانک بچی کی حالت زیادہ بگڑنے لگی تو اسے ضلعی سول اسپتال لے گئی، جہاں لیڈی ڈاکٹر نے بتایا کہ بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔
بچی کی ماں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے کہا کہ ہم متعلقہ تھانے ایف آئی آر درج کرانے گئے تو پولیس نے ایف آئی آردرج کرنے سے انکار کردیا۔ بچی کی والدہ نے ڈی آئی جی ذوالفقار لاڑک، اور ایس ایس پی جاوید بلوچ سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کی خبر جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ڈگری کے رکن سندھ اسمبلی سید ذوالفقار علی شاہ نے فوری واقعے کا نوٹس لیتے ہوئےپولیس حکام کو واقعے میں ملوث ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایات دی . ایس ایس پی جاوید بلوچ کا کہنا ہے کہ واقعے پر سخت کاروائی عمل میں لائی جارہی ہےاورمبینہ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس واقعے میں ملوث ملزم کی عمر پندرہ سال سے کم ہے ۔اسے حراست میںلے کر تحقیقاتکی جارہی ہے۔ ڈگری سب ڈویژن کے علاقےکاچھیلو فارم میں غربت اور بیروزگاری سے تنگ آکر دو بچوں کے باپ 35 سالہ گیان چند ولد ڈرگو میگھواڑ نے مبینہ طور پر درخت سے رسی باندھ گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کرلی ۔متوفی کے بھائی کے مطابق اس کا ذہنی توازن ٹھیک نھیں تھا۔ صبح زمین پر کام کرنے گیا تھا۔ بعدازاں اسکی لاش درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔
سیال کالونی میں بجلی کی 11000وولٹ ہائی ٹینشن جلی ھائی ٹینشن تاریں گرنے سے چار سالہ بچی جھلس کر ہلاک ہوگئی جب کہ اس کا چچا شدید زخمی ہوگیا. ۔بتایا جاتا ہے کہ ضلعی ہیڈ کوارٹر کےعلاقے سیال کالونی میں ہائی ٹینشن کی لائنیں لالا جھنڈیر کے گھر کی چھت پر گر گئی۔ سخت حبس اور گرمی کے سبب چھت پر سوئی ہوئی چار سالہ بچی ، اللہ بچائی بنت عبید اللہ جھلس کرہلاک ہوگئی جبکہ بچی کا چچا شاہ بیگ شدید زخمی ہوگیا. ۔ضلعی سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ علاقے مکینوں نے بچی کی لاش ضلعی سول اسپتال کے گیٹ کے سامنے رکھ کر حیسکو حکام کے خلاف سخت احتجاج کیا۔