• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کے اثرات، 71 فیصد کاروباری ادارے کیش فلو کے مسائل کا شکار

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کورونا کے اثرات ،پاکستان میں 71فیصد کاروباری ادارے کیش فلو کے مسائل سے دوچار ہیں ،وباء کے بعد پاکستان میں ادارے اہم مواقع سے طویل مدتی فوائد پر توجہ دے رہے ہیں، یہ بات کووڈ19-کے حوالے سے دی ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس(اے سی سی اے) کے عالمی سروے ’دی روڈ ٹو ریکوری (The Road to Recovery) ‘ میں بتائی گئی ہے ،رپورٹ کے مطابق کورونا کے مربوط اورمسلسل اثرات کے باعث اداروں کو بڑھتے ہوئے آپریشنل چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ادارے کے سائز سے قطع نظر، ملکی اورشعبہ کی سطح پر، وباء کے اقتصادی اور سماجی اثر ات میں اضافہ ہو ا ہے اور کاروباری اداروں کے ساتھ اکاؤنٹنسی کے پیشے کے لیے بھی چیلنجوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتوں اور پالیسی سازوں کو کئی اہم مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایسوسی ایشن نے دنیا بھر میں حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اقتصادی بحالی کے پیکیجز پر نظر ثانی کریں اور مستحکم و پائیدار ترقی کی واپسی ممکن بنائیں۔پاکستان میں، مجموعی صورت حال کی معمولات کی بحالی سست روی کا شکار ہے۔ سروے کے دوران، پاکستان میں ، خودان کے یا ان کے ادارتی شعبے کے کردار کے بارے میں پوچھے گئی خصوصی سوالات کے جواب میں شرکاء میں سے 55فیصد کی رائے میں ملازمین کی کارکردگی پر منفی اثر پڑا تھا جبکہ 48 فیصد ادارے ، 6ماہ بعد ملنے والے مستقبل کے حوالے سے اہم مواقع سے طویل مدتی فوائد حاصل کرنے پر توجہ دے رہے تھے۔52 فیصد کے مطابق کسٹمرز نے خریداری روک دی تھی یا پھر کم کردی تھی اور 71فیصد کے مطابق انہیں کیش فلو سے تعلق رکھنے والے مسائل کا سامنا تھااس رپورٹ کے حوالے سے اے سی سی اے پاکستان کے ہیڈ سجید اسلم نے کہاجون کے مہینے کے لیے ہمارے ڈیٹا سے کیش فلو کے چیلنجوں کا اظہار ہو رہا ہے۔

تازہ ترین