• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی طیارہ حادثے میں جاں بحق پائلٹ جعلی نہیں تھا، غلام سرور

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)بین الاقوامی ائرلائنز کے ساتھ منسلک پاکستانی پائلٹس اور انجینئرزسے متعلق جن ملکوں نے حکومت پاکستان کو خطوط ارسال کیے ہیں ان پر تفتیش کے بعد کارروائی کی جائیگی۔

امارات کی طرف سے فہرست مل گئی، تفتیش شروع کردی،ملائشیا سے لسٹ نہیں ملی جن لوگوں کی جانب سے اداروں کو تباہ کیا گیا ہے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے اور میں چیلنج کرتا ہوں کہ 2018کے بعد پی آئی اے کا خسارہ کم ہوا ہے۔

پی آئی اے نے اپنے بیڑے میں 2006 سے کوئی جہاز خرید کر اضافہ نہیں کیا، ہمارے پاس بہترین پائلٹ موجود ہیں، کراچی طیارہ حادثے میں جان سے ہاتھ دھونے والا پائلٹ بھی جعلی نہیں تھا، ہماری اولین ترجیح لوگوں کی زندگی بچانا ہے، اگر کسی فرد کی جگہ پر کسی اور نے پیپر دیا ہے تو وہ بھی نہیں بچ پائے گا۔

سول ایوی ایشن کے 5افراد کو معطل کرنے کے بعد ان کا کیس ایف آئی اے کے سپرد کر دیا گیا ہے،وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے اسلام آباد سیکریٹریٹ میں میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیش کے دوران 262 مشکوک لائسنس کے حامل پائلٹ کے سامنے آنے پر ان کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے،

جبکہ بین الاقوامی ایئر لائنز میں کام کرنے والے پاکستانی افراد کے بارے میں بھی خطوط موصول ہوئے ہیں جن پر تفتیش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

تازہ ترین